9 مئی 2025 - 15:44
پاک بھارت کشیدگی میں اسرائیل کا ہاتھ ہے

اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ اسرائیل پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں ملوث ہے اور نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان اختلافات کے شعلوں کو ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | ایک خطرناک اور غیر متوقع پیش رفت میں، اسرائیل نے "کشمیر” میں گذشتہ ہفتے ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ کشیدگی میں ہندوستان کی حمایت کا اعلان کیا۔
ایک طرف جہاں دنیا اس کشیدگی پر تشویش میں مبتلا ہے اور تمام ممالک کسی نہ کسی طرح اس کشیدگی کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تل ابیب نے ایک طرف بھارت کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کرکے ان اختلافات کے شعلوں کو بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔
دونوں فریقوں کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات کے اعلان سے برسوں پہلے، دو اسرائیلی افسران نے پاکستان کی جوہری فائل کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی، جو کہ دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی۔ ایک سال بعد ہندوستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے ایک سینیئر ایٹمی ماہر کے ہمراہ تل ابیب کا دورہ کیا۔
یہ دورہ مشترکہ انٹیلی جنس تعلقات کے قیام اور بھارت میں موساد کے نمائندہ دفتر کے افتتاح کا باعث بنا، جس نے کہوٹہ میں پاکستان کی ایٹمی تنصیبات پر ہندوستان-اسرائیل کے مشترکہ حملے کے بارے میں پاکستانی خدشات میں اضافہ کیا۔
ہند-اسرائیل تعلقات صرف ہتھیاروں کی تجارت تک ہی محدود نہیں ہیں، حالانکہ یہ بھی ایک اہم مسئلہ ہے، لیکن اس سے قطع نظر، دونوں فریق مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے بارے میں مشترکہ خیالات رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں اپنے اتحاد کو مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس سے ان کی قربت کی وجوہات سکیورٹی اور فوجی تعلقات سے بہت آگے نکل جاتی ہیں۔
کشمیر میں بھارت کی جابرانہ پالیسیاں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی پالیسیوں سے بہت سی مماثلت رکھتی ہیں، جن میں من مانی گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل، اغوا، کرفیو، اجتماعی سزا، انتظامی حراست، جنسی زیادتی، اظہار رائے کی آزادی کو دبانا اور اسمبلیوں کو ختم کرنا، وغیرہ شامل ہیں۔
صورتحال اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ "فلسطین” کشمیریوں کے درمیان ایک ایسا لفظ بن گیا ہے، جو ان کے مصائب کو بیان کرتا ہے اور ان کے درمیان نسلی تطہیر، زمینوں پر قبضے اور ہندو بستیوں کی تعمیر کے ان کے گہرے خوف کی عکاسی کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔.

تحریر: قبس زعفرانی

۔۔۔۔۔۔۔۔.
110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha