24 دسمبر 2025 - 15:42
اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

صہیونی ریاست کے داخلی سیکورٹی ادارے (شاباک) نے منگل کی شام اپنے نائب سربراہ کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ یہ استعفیٰ شاباک کے سابق اور موجودہ سربراہ، ڈیوڈ زینی، کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات اور اعتماد کے بحران کے نتیجے میں حتمی شکل اختیار کر گیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || شاباک نے اپنے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ "زینی نے اپنے نائب کے استعفیٰ کی درخواست قبول کر لی ہے؛ "س۔" تقریباً 30 سال تک اس سیکورٹی ادارے میں خدمات انجام دینے کے بعد اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

اگرچہ شاباک نے نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ استعفیٰ کو باہمی اتفاق سے طے پایا ہے تاہم باخبر ذرائع کے مطابق دونوں اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان سنگین اختلافات سامنے آئے ہیں۔ یہ اختلافات خاص طور پر انتظامی اور سیکورٹی امور پر مرکوز تھے۔ ان ذرائع کے مطابق، "س" نے زینی کی شاباک کے ایک ایسے عہدیدار سے ملاقاتوں کی اطلاع سپریم کورٹ کو دی ہے جس پر معلومات افشا کرنے کا شبہ ہے۔ اس معاملے کی وجہ سے ادارے کے اعلیٰ منتظمین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہؤا ہے۔

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

رپورٹ کا جامع خلاصہ:

یہ واقعہ اسرائیل کے داخلی سیکورٹی ادارے (شاباک) میں اعلیٰ ترین سطح پر پھوٹ اور ایک گہرے بحران کی عکاسی کرتا ہے۔ نائب سربراہ کا 30 سالہ سروس کے بعد اچانک استعفیٰ صرف ایک انتظامی تبدیلی نہیں، بلکہ اس کے نئے سربراہ ڈیوڈ زینی کے ساتھ انتظامی، سیکورٹی امور پر شدید اختلافات اور بداعتمادی کا نتیجہ ہے۔

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

استعفیٰ کے اصل محرکات

• اعتماد کی کمی:

استعفیٰ دینے والے نائب ("س" یا "شین") اور نئے سربراہ زینی کے درمیان اختلافات اتنی حد تک بڑھ گئے تھے کہ نائب نے زینی کی ایک مشکوک ملاقات کی اطلاع خود ہی اسرائیل کی سپریم کورٹ کو دی۔

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

• بیرونی مداخلت کا عنصر:

ذرائع کے مطابق زینی کی تقرری میں وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر، بالخصوص اس کی اہلیہ سارا نیتن یاہو نے کردار ادا کیا، جس سے تنازع کھڑا ہو گیا اور ادارے کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھے۔

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

• یہودی مذہبی رجحانات اور سیاسی سمجھوتہ!

شاباک کے سینئر افسران کا خیال ہے کہ زینی کے فیلڈ تجربے کی کمی اور انتہا پسندانہ صیہونی مذہبی رجحانات شاباک کے لئے خطرناک ہیں، اور نتیجہ لیتے ہیں کہ اس کا تقرر سیاسی سمجھوتے کا نتیجہ ہے۔

استعفیٰ دینے والے کا پُراثر کردار

"شین" کوئی عام افسر نہیں تھا۔ 53 سالہ شین (یا سین) سنہ 1995 سے شاباک میں فیلڈ کمانڈر، تحقیقات کا سربراہ، اور سائبر جاسوسی کے شعبے جیسے اہم شعبے کا سربراہ رہا ہے۔ استعفیٰ سے کچھ ہی پہلے وہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شاباک کے جائزے کا ذمہ دار تھا۔ اس کا استعفیٰ ادارے کے لئے علمی سرمائے اور تجربے کا نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

دوہرے بحران کا سامنا

شاباک اس وقت دو طرفہ چیلنجز سے گھرا ہؤا ہے:

1۔ داخلی بے امنی:

اعلیٰ افسران کی سطح کی اس کشمکش سے ادارے کے اندرونی اتحاد اور ماہر افسران کے اعتماد کو شدید دھچکا لگا ہے۔

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

2۔ بیرونی سائبر خطرہ:

"حنظلہ" نامی ہیکرز گروپ کا شاباک کے سسٹمز اور اس کے افسران کی ذاتی معلومات تک رسائی، ادارے کی سائبر سیکیورٹی کی ساکھ پر متعدد سوالات کھڑے کر دیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ استعفیٰ کے فوراً بعد ہی اس گروپ نے اعلان کیا: "اس اقدام کا مقصد سائبر کمزوریوں کو عیاں کرنا تھا۔"

اسرائیل کے سیکورٹی ادارے میں اعلیٰ سطحی دراڑیں

نتیجہ: ایک اہم موڑ

ڈیوڈ زینی کو اپنی تقرری کے صرف ڈھائی ماہ بعد ہی ایک نیا نائب سربراہ مقرر کرنا پڑ رہا ہے، جو اس کی قیادت کے لئے پہلی بڑی آزمائش ہے۔ یہ واقعہ شاباک کی تاریخ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ محض ایک شخصی تبدیلی نہیں، بلکہ ایک اہم سیکورٹی ادارے کے انتظامی بحران، سیاسی مداخلت کے خطرات، اور بیرونی سائبر دھمکیوں میں گھر جانے کی واضح علامت ہے۔ اس کے اثرات اسرائیل کی مجموعی سیکورٹی پوزیشن پر مرتب ہو سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha