17 مئی 2025 - 12:59
سقوط شام پر چینی انٹیلی جنس کی تہلکہ خیز رپورٹ، اردوگان بے نقاب 

شامی فوج کے اعلیٰ افسران کے ایک گروپ نے قطر سے رشوت لے کر ایرانی مشیر کمانڈر کیومرث پور ہاشمی (حاج ہاشم) کو گرفتار کیا اور موساد سے براہ راست رابطہ کرکے احرار شام کی پیش قدمی کی راہ ہموار کی۔ احرار شام گروپ بغیر کسی مزاحمت کے 45 منٹ کے اندر حلب شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
خصوصی رپورٹ:
چین کی انٹیلی جنس سروس کی جانب سے جاری کردہ ایک انٹیلی جنس رپورٹ میں شام میں اقتدار کی تبدیلی اور ملک کے سابق صدر بشار الاسد کو ہٹائے جانے کے حوالے سے چونکا دینے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ ترکی، اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ سازش کے خدوخال کچھ یوں ہیں:
شامی فوج کے اندر سے خیانت اور سازباز:
 رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بشار اسد کا زوال شام کے اعلیٰ فوجی حکام کی اندرونی غداری اور علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کی ایک پیچیدہ سازش کا نتیجہ تھا۔ سقوطِ حلب کی رات اس پیش رفت میں ایک اہم موڑ تھی۔ شامی فوج کے اعلیٰ افسران کے ایک گروپ نے قطر سے رشوت لے کر ایرانی مشیر کمانڈر کیومرث پور ہاشمی (حاج ہاشم) کو گرفتار کیا اور موساد سے براہ راست رابطہ کرکے احرار شام کی پیش قدمی کی راہ ہموار کی۔ احرار شام گروپ بغیر کسی مزاحمت کے 45 منٹ کے اندر حلب شہر پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ 
دوسرے علاقوں کی صورتحال:
یہ دھوکہ صرف حلب تک ہی محدود نہیں تھا اور شامی فوجی حکام کی طرف سے حزب اللہ کے لئے جھوٹے کوآرڈینیٹ بھیجے گئے، جس کی وجہ سے 100 گاڑیوں پر مشتمل حزب اللہ کا قافلہ اسرائیلی حملوں سے تباہ ہوا۔ اسی وقت، امریکی فضائیہ نے عراقی ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے کیے، جو اسرائیلی آپریشن کے ساتھ مربوط تھے۔ 
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بشار الاسد، ایرانی انتباہات کے باوجود، اپنی فوج میں خیانت کی حد سے بے خبر تھے اور انہیں صرف اپنے قریبی لوگوں کی جانب سے جعلی رپورٹیں موصول ہو رہی تھیں۔ مسلسل ہلاکتوں اور شکستوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد، اسد نے آنے والے خطرے کے حوالے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے مدد کی درخواست کی۔ اطلاع یہ تھی بشار اسد کو جبھۃ النصر کی تحویل دیا جائیگا۔
دوسرے ممالک کا کردار:
اس رپورٹ کے مطابق اسد کو ہٹانے کے لیے آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور کئی بین الاقوامی انٹیلی جنس سروسز بشمول MI6، موساد اور CIA کے تعاون سے مہم مکمل ہوئی۔ یہ آپریشن ترک صدر رجب طیب اردوان کی نگرانی میں کیا گیا۔ بعض ذرائع کے مطابق اس آپریشن کے لئے مالی اعانت میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے کردار کی بھی اطلاع ہے۔
رپورٹ پر تبصرے:
مختلف حلقوں کی جانب سے اس رپورٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر مبصرین رپورٹ پر جزوی تنقید بھی کر رہے ہیں، جیسے حزب اللہ سے متعلق کاروان کو نشانہ بنائے جانے والی خبر کی تصدیق نہیں کی جا رہی۔ کچھ تجزیہ کار اسے شام میں ہونے والی پیش رفت میں روس کو اس کے کردار سے بری کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ ماسکو ادلب میں ترک اثر و رسوخ کو روکنے میں ناکام رہا یا ایسی کوئی کوشش ہی نہیں کی۔ 
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں اس پیچیدہ عمل کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ تاہم جولانی کی کمان میں باغی گروہوں کی طرف سے تاریخی مقامات کو لوٹنے اور تباہ کرنے کی اطلاعات کے ساتھ شام کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ واضح رہے چین کی انٹیلی جنس سروس (MSS) غیر ملکی انٹیلی جنس جمع کرنے، کاونٹر انٹیلی جنس اور سیاسی خطرات کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔ اس تنظیم کی بنیاد 1983ء میں رکھی گئی تھی اور یہ دنیا کی طاقتور ترین انٹیلی جنس ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔ MSS بڑے پیمانے پر سائبر آپریشنز، معاشی جاسوسی، اور کاونٹر انٹیلی جنس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha