9 مئی 2025 - 22:04
یمن نے مقبوضہ یافا [تل ابیب] میں بن گوریون ایئرپورٹ کو پھر بھی نشانہ بنایا / مقبوضہ فلسطین کے لئے پروازیں منسوخ؛ باتصویر

یمنی افواج نے غزہ کے عوام کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے تل ابیب سمیت مقبوضہ فلسطین میں کئی دوسروں شہروں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ نکتہ: پاکستان کے لئے یمنی حملوں کے فوائد!

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، یمن کی مسلح افواج نے آج جمعہ (9 مئی 2025ع‍) کے دن مقبوضہ فلسطین کے مختلف صہیونی شہروں کو بیلسٹک میزائلوں کا نشانہ بنایا۔

صہیونی ذرائع نے اعتراف کیا کہ اس حملے کے بعد کئی خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اور مقبوضہ فلسطین کے 200 سے زائد مقامات پر خطرے کے سائرن بجے۔

یمن نے مقبوضہ یافا [تل ابیب] میں بن گوریون ایئرپورٹ کو پھر بھی نشانہ بنایا

یمنی افواج نے چار دن قبل بھی ـ سعودی، اردنی اور مصری دفاعی سسٹمز کے ساتھ ساتھ تل ابیب کے ارد گرد تعینات امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظامات کو ناکام بناتے ہوئے ـ بن گوریون ہوائی اڈے کو ایک "انجانے" میزائل کا نشانہ بنایا اور صہیونی ریاست کی فضائی ناکہ بندی کا اعلان کیا تھا اور عالمی فضائی کمپنیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہیں اپنے طیاروں اور مسافروں کی سلامتی چاہئے تو مقبوضہ فلسطین میں واقع ہوائی اڈوں کی طرف پروازوں سے پیسہ کمانے کی سوچ ترک کر دیں۔

یمن نے مقبوضہ یافا [تل ابیب] میں بن گوریون ایئرپورٹ کو پھر بھی نشانہ بنایا

واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج نے غزہ پر صہیونی جارحیت کے آغاز ہی سے صہیونی ریاست کا بحری محاصرہ کر لیا ہے اور اب اس میں فضائی ناکہ بندی کا بھی اضافہ ہؤا ہے۔ 

صہیونی اخبار "یدیعوت آحارونوت" نے رپورٹ دی ہے کہ بن گوریون ایئرپورٹ سے پروازیں بند ہوچکی ہیں۔

آج کے حملے کے حوالے سے موصولہ رپورٹ سے معلوم ہؤا ہے کہ یمنی میزائل نے تل ابیب کے ساحل پر عیاشی میں مصروف یہودیوں کو بھی دوڑیں لگوا دیں اور انہیں پناہگاہوں میں چھپنا پڑا۔ 

ادھر صہیونی ٹی وی چینل i14 نے اعتراف کیا کہ امریکی میزائل شکن سسٹم تھاڈ ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ یمنی میزائل کے سامنے ناکارہ ثابت ہؤا۔

یاد رہے کہ چار دن قبل کے حملے کے دوران صہیونی اور امریکی دفاعی نظامات کو 80 میزائل داغنا پڑے لیکن یمنی میزائل ان کو خاطر میں لائے بغیر مقررہ ہدف پر لگا۔

اطلاعات کے مطابق، بن گوریون ہوائی اڈے پر یمنی مجاہدین کے میزائل حملوں کے باعث مقبوضہ اراضی کی طرف جانے والی امریکہ، آئرلینڈ، ایتھوپیا، سؤیٹزلینڈ، جرمنی اور بھارت کی پروازیں معطل ہیں اور فی الحال انہیں اپنی پروازوں کی معطلی میں 18مئی تک توسیع کرنا پڑی ہے، کیونکہ یمن نے پوری دنیا کو خبردار کیا ہے کہ انہیں اپنے طیاروں اور مسافروں کی سلامتی کی خاطر مقبوضہ سرزمین کی طرف پروازیں بند رکھنا پڑیں گی اور یہ کہ یمن نے غاصب ریاست کی فضائی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

- جرمن کی لوفتھانزا ایئرلائن نے تل ابیب کے لئے اپنی پروازوں کی معطلی کو 18 مئی تک اور سوئس ایئرلائن نے 25 مئی تک تل ابیب کے لئے اپنی پروازیں معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

- امریکہ کی یونائٹڈ ایئرلائنز نے نیویارک سے مقبوضہ فلسطینی ہوائی اڈوں کے لئے اپنی پروازیں 19 مئی تک منسوخ کر دی ہیں۔

- آئرلینڈ کی رایان ایئر نے بھی مقبوضہ فلسطین کے مقبوضہ شہر تل ابیب کے لئے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

- ایتھوپیا کی قومی ایئرلائنز نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لئے اپنی پروازیں یمنی حملوں کے خوف سے عارضي طور پر ملتوی کر دی ہیں۔

صہیونی نیوز چینل i12 نے رپورٹ دی ہے کہ یونان کی Aegean Airlines نے مقبوضہ سرزمین کے لئے اپنی پروازیں 16 مئی تک منسوخ کر دی ہیں۔

یمن نے مقبوضہ یافا [تل ابیب] میں بن گوریون ایئرپورٹ کو پھر بھی نشانہ بنایا / مقبوضہ فلسطین کے لئے پروازیں منسوخ؛ باتصویر

خاص نکتہ: پاکستان کے لئے ایک ریلیف یمن کی طرف سے

گوکہ پاکستانی ذرائع ابلاغ کا لب و لہجہ عام طور پر سعودیوں، اماراتیوں اور امریکیوں کے موافق ہوتا ہے اور یہ بھی ان کی طرح یمن کے بہادر اور عدیم المثال استقامت دکھانے والے مجاہدین کو "باغی" کہنے میں ہرگز نہيں ہچکچاتے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کو یمن کی مجاہد قوم اور انصار اللہ کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہئے کیونکہ یمن کے میزائل حملوں کی وجہ سے صہیونی ریاست کے ہوائی اڈے پروازوں کے لئے بند ہیں، جبکہ پاکستان کے استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں سمیت مختلف قسم کا اسلحہ بھی طیاروں کے ذریعے غاصب ریاست سے آتا ہے اور ان طیاروں کا آنا جانا فی الحال کچھ عرصے تک معطل ہے۔

اور ہاں! جو لوگوں یمنیوں کو باغی کہتے ہیں ان میں گویا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے اور انہوں نے گویا سوچنے کا اختیار دوسروں کو دے دیا ہے اور کچھ عارضی فوائد اور لالچ کی خاطر اسرائیل کے گماشتوں کے ہاں میں ہاں ملا رہے ہوتے ہیں؛ حالانکہ یمنی صرف اپنے حقوق اور اپنے قومی مفادات کی خاطر جارحین کے دانت کٹھے کرنے کے عادی ہیں، اور وہ اسلامی عقائد اور قرآنی فرائض کی خاطر غزاویوں کی مدد اور پشت پناہی کرتے ہیں، اور ان کا ملک "یمن" ان گنے ایران، لبنان اور عراق جیسے چند گنے چنے ممالک میں سے ایک ہے جو مظلوم غزاویوں کی پشت پناہی کرتے ہیں اور اس وقت یمن واحد ملک ہے جو صہیونیوں کے خلاف براہ راست جنگ لڑ رہا ہے اور اس راہ میں ایران، عراق اور لبنان کی طرح جانی اور مالی قربانیاں دے رہا ہے اور امریکیوں تک کو شکست سے دوچار کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha