20 مئی 2025 - 16:37
اسرائیل جنگ بند کرے اور انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے،ورنہ پابندی لگائیں گے، برطانیہ، فرانس اور کینیڈا

برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے اسرائیل کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری رہیں تو اسرائیل کو ٹھوس اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔/ فرانس، برطانیہ، کینیڈا کا اعلان: غزہ میں اسرائیل نے جارحیت جاری رکھی تو پابندیاں لگائیں گے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | برطانیہ کے وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر اور دیگر نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔

ان رہنماؤں نے مزید مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوجی کارروائیاں بند کرے۔ لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے موجودہ صورت حال کو فلسطینی آبادی کے لیے تباہ کن نقصان قرار دیا ہے۔

برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے اسرائیل کی طرف سے امداد کی اجازت کو ناکافی قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں مصائب کی صورتحال ناقابل برداشت سطح تک پہنچ چکی ہے۔

تینوں ملکوں نے کہا کہ مستقل جبری نقل مکانی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے جنگ بندی کے ساتھ ساتھ دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نے جوابا کہا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا ہم پر حملہ کرنے والوں کو بڑے انعام کی پیشکش کر رہے ہیں!!!

نیتن یاہو نے کہا کہ یورپی قیادت تنازع کے خاتمے کیلئے صدر ٹرمپ کے وژن پر عمل کریں۔

نکتہ:

واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی مظالم نے مغربی دنیا کو اس قدر رسوا کر دیا ہے کہ مذکورہ تین ممالک ساتھ ساتھ امریکہ نے بھی جنگ بندی کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ اور نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں۔

اسرائیل جنگ بند کرے اور انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے،ورنہ پابندی لگائیں گے، برطانیہ، فرانس اور کینیڈا

۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک خبر یہ بھی ہے کہ:

غزہ میں اسرائیل نے جارحیت جاری رکھی تو پابندیاں لگائیں گے: فرانس، برطانیہ، کینیڈا کا اعلان

کینیڈا، فرانس اور برطانیہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل نے جارحیت جاری رکھی تو اس پر پابندیاں لگائیں گے۔

اسرائیل پر بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیلی بربریت کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پابندیاں لگانے کا عندیہ دیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کے سربراہ ٹام فلیچر نے بتایا کہ غزہ میں جو امداد پہنچائی گئی ہے وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے اور مزید پہنچانے کی فوری ضرورت ہے۔

غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکا جبکہ ایک لاکھ 21 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

فلسطینی حکومتی ذرائع کے مطابق 61 ہزار 700 افراد اس جنگ میں لاپتہ ہوئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha