22 مئی 2025 - 14:28
یورپی ممالک کا شدید ردعمل، جنین میں سفارتی وفد پر فائرنگ پر اسرائیلی سفیروں کی طلبی

یورپ کے دارالحکومتوں میں اضطراب دوڑ گیا جب دنیا کے سامنے انسانیت کے دشمن قابض اسرائیل نے سفارتکاروں کے احترام کو بھی پاؤں تلے روند ڈالا۔ اٹلی، فرانس، اسپین اور بیلجیم نے بدھ کے روز اپنے ہاں متعین قابض اسرائیلی سفیروں کو طلب کرنے کا اعلان کیا، تاکہ جنین میں پیش آئے افسوسناک اور خطرناک واقعے کی وضاحت طلب کی جا سکے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | کل (بروز بدھ مورخہ 21 مئی 2025ع‍ کو) دوپہر کے وقت قابض اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے کے علاقے جنین کے قریب واقع مہاجر کیمپ کا دورہ کرنے والے یورپی اور عرب سفارتکاروں کے وفد کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ مظلوم فلسطینیوں کی زندگیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا خود مشاہدہ کرنے آئے تھے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، مگر یہ حملہ سفارتی اقدار، عالمی قوانین اور انسانی شرف کی کھلی توہین ہے۔

اٹلی

اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تیانی نے اس واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قابض اسرائیل کے سفیر کو فوری طور پر وزارت خارجہ طلب کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جنین میں سفارتکاروں پر فائرنگ ناقابل قبول دھمکی ہے اور ہم اسرائیلی حکومت سے اس سنگین واقعے کی فوری وضاحت چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اطالوی نائب قونصل الیساندرو توتینو اس حملے میں موجود تھے، تاہم وہ محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سفارتکار مہاجر کیمپ کے قریب فلسطینی عوام کی حالت زار دیکھنے گئے تھے، لیکن وہاں ان پر بندوقیں تانی گئیں۔

فرانس

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض اسرائیل کے سفیر کو طلب کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنین میں فرانسیسی سفارتکار کے ساتھ موجود وفد پر قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مشکل حالات میں کام کرنے والے اپنے سفارتی عملے کی جرات کو سراہا۔

اسپین

اسپین کی وزارت خارجہ نے فوری ردعمل دیتے ہوئے قابض اسرائیل کے ناظم الامور کو طلب کر لیا۔ اسپین نے اس حملے کو "شدید قابل مذمت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنین میں ہونے والی یہ سفارتی خلاف ورزی بین الاقوامی ضوابط کی پامالی ہے۔ اسپین نے دیگر متاثرہ ممالک سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اس ناقابل قبول حرکت کے خلاف مشترکہ ردعمل دیا جا سکے۔ وزارت خارجہ کے مطابق، وفد میں شامل ایک ہسپانوی سفارتکار محفوظ ہے۔

بیلجیم

بیلجیم کے وزیر خارجہ مکسیم بریفو نے بھی قابض اسرائیل سے سخت الفاظ میں وضاحت طلب کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیس سے زائد سفارتکاروں پر حملہ کیا گیا، جن میں ایک بیلجیئم کا سفارتکار بھی شامل تھا۔ خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جنین کا یہ دورہ قابض اسرائیلی فوج کے علم میں تھا اور کاررواں کی گاڑیاں واضح شناخت رکھتی تھیں، پھر بھی ان پر گولیاں چلائی گئیں، جو کہ شدید تشویشناک ہے۔

قابض اسرائیل کی اس تازہ بربریت نے دنیا کو ایک بار پھر یاد دلایا ہے کہ ظلم جب سفارتخانوں کی دیواروں تک آ پہنچے تو انسانیت کے جنازے میں شرکت کرنے والا وقت آن پہنچتا ہے۔ جنین میں مہاجر کیمپوں میں تڑپتی زندگیوں پر یہ حملہ نہ صرف فلسطینی عوام بلکہ پوری انسانیت کے ضمیر پر ایک طمانچہ ہے۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha