اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، تہران سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق روس اور بھارت نے غزہ کی تازہ صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل طور پر قائم رہیں۔ دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ بیان میں مشرقِ وسطیٰ میں امن اور استحکام کے لیے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ خطے کی حساس صورتحال کے پیش نظر ضبط نفس، عام شہریوں کا تحفظ اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی ناگزیر ہے، اور ہر اس اقدام سے اجتناب کیا جانا چاہیے جو حالات کو مزید بگاڑ سکتا ہے۔
بیان میں غزہ کے انسانی بحران کا بھی ذکر کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام فریق موجودہ سمجھوتوں اور معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور دیرپا امن کے قیام کے لیے اقدامات کریں۔ یہ مشترکہ اعلامیہ نئی دہلی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتین کی ملاقات کے بعد جاری ہوا، جو دونوں ممالک کے سالانہ اجلاس کا حصہ تھی۔
بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر حملے تیز کر دیے ہیں اور ۱۰ اکتوبر سے نافذ ہونے والی جنگ بندی کی بارہا خلاف ورزی کی ہے۔ پوتین نے دو روزہ دورۂ بھارت مکمل کیا، متعدد بھارتی حکام سے ملاقاتیں کیں اور روس۔بھارت بزنس فورم میں شرکت کے علاوہ مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا۔ دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی دوطرفہ معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
آپ کا تبصرہ