5 دسمبر 2025 - 16:30
غزہ جنگ نے برطانوی شہریوں میں اسلام قبول کرنے کا رجحان بڑھا دیا

برطانیہ میں ہونے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق غزہ پر جاری اسرائیلی جنگ اور دیگر عالمی تنازعات نے برطانیہ کے شہریوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے جو حالیہ برسوں میں اسلام قبول کر رہے ہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، برطانیہ کے ’’ایمان کے زندگی پر اثرات‘‘ نامی ادارے (IIFL) کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ عالمی سطح پر جاری تنازعات، خصوصاً غزہ پر اسرائیلی حملے، برطانوی شہریوں کی اسلام میں بڑھتی دلچسپی اور اسلام قبول کرنے کے رجحان میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ نتائج اُن اطلاعات کی تصدیق کرتے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ کی جنگ کے دوران برطانیہ میں اسلام قبول کرنے والے افراد کی تعداد قابلِ ذکر حد تک بڑھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، میڈیا میں جو باتیں سامنے آئی تھیں—کہ مسلمان معاشروں کو متاثر کرنے والی جنگیں اور بحران لوگوں کی توجہ اسلام کی طرف موڑ دیتے ہیں—وہ اس تحقیق کی روشنی میں مزید مضبوط ہوتی ہیں۔ ادارے کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے خلاصے میں کہا گیا ہے کہ عالمی جنگیں اور تنازعات برطانوی شہریوں میں اسلام کی جانب میلان بڑھاتے ہیں۔

تحقیق کرنے والی ٹیم نے لکھا کہ یہ رجحان اُن رپورٹس سے مطابقت رکھتا ہے جو 2023 اور 2024 کے آخر میں سامنے آئیں، جن کے مطابق غزہ پر تازہ اسرائیلی حملے کے بعد اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھا گیا۔

تحقیق کے مطابق، اسلام قبول کرنے والے بہت سے افراد زندگی کے مقصد، سمت اور معنویت کی تلاش میں یہ تبدیلی اختیار کرتے ہیں۔

یہ مطالعہ 2 ہزار 774 افراد کے خیالات پر مشتمل ہے، جنہوں نے یا تو اپنا مذہب بدلا، یا مذہب ترک کیا۔ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ مذہبی تبدیلی کے اسباب اور اثرات نئے مذہب کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، تازہ ترین مسلمان ہونے والے افراد میں 20 فیصد نے بتایا کہ انہوں نے یہ قدم عالمی تنازعات کے اثرات کے باعث اٹھایا، جبکہ 18 فیصد نے ذہنی اور جذباتی سکون کو وجہ قرار دیا۔

اس حوالے سے برطانیہ کے تازہ ترین مردم شماری کے اعدادوشمار بھی توجہ کھینچتے ہیں۔ دفترِ قومی شماریات کے مطابق، انگلینڈ اور ویلز میں مسیحی آبادی تاریخ میں پہلی بار پچاس فیصد سے کم رہ گئی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha