5 دسمبر 2025 - 16:37
مآخذ: ابنا
قاہرہ غزہ کے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کا حامی نہیں ہے

مصر کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ حسن رشاد نے واضح کیا ہے کہ قاہرہ کسی بھی ایسے منصوبے کو ہرگز قبول نہیں کرے گا جس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کو مصر منتقل کرنا ہو۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، مصر کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ حسن رشاد نے واضح کیا ہے کہ قاہرہ کسی بھی ایسے منصوبے کو ہرگز قبول نہیں کرے گا جس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کو مصر منتقل کرنا ہو۔ ان کے مطابق فلسطینیوں کی جبری کوچ کی ہر کوشش مصر کے لیے ایک قطعی سرخ لکیر ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

خبر رساں اداروں کے مطابق رشاد نے کہا کہ اسرائیلی حکام کے متضاد بیانات اس بات کی علامت ہیں کہ تل ابیب غزہ کی مستقبل کی صورتحال کے بارے میں شدید الجھن کا شکار ہے اور جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونا اب بھی بنیامین نتانیاہو کے لیے غیر واضح ہے۔

مصری انٹیلیجنس چیف نے بتایا کہ مصر رفح سرحدی گزرگاہ کو یکطرفہ طور پر کھولنے کی اجازت نہیں دے گا، خاص طور پر اس صورت میں جب یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے سے میل نہ کھاتا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ قاہرہ سیاسی ویٹو کا حق رکھتا ہے جس کے تحت وہ اسرائیل کے کسی بھی یکطرفہ اقدام کو روک سکتا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ رفح کراسنگ کو صرف اس مقصد کے لیے کھولے گا کہ فلسطینی غزہ چھوڑ کر مصر میں داخل ہو سکیں، تاہم مصر نے اس سلسلے میں تل ابیب کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی سختی سے تردید کی۔

اسرائیلی میڈیا ’آئی 24 نیوز‘ نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطینیوں کے خروج کا عمل مصر کی منظوری سے اور اسرائیلی سکیورٹی کلیرنس کے بعد ہو گا، جبکہ یورپی یونین کا ایک وفد اس پر نظر رکھے گا۔ ادھر امریکی وزارت خارجہ نے بھی ابتدا میں اس فیصلے کا خیرمقدم کیا تھا اور اسے واشنگٹن کے 20 نکاتی منصوبے میں پیشرفت قرار دیا تھا، لیکن بعد میں یہ بیان بغیر کسی وضاحت کے اس کے صفحے سے حذف کر دیا گیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha