12 نومبر 2025 - 19:20
اسرائیل کے لئے امریکی حمایت تذبذب اور تزلزل کا شکار

صہیونی اقتصادی اخبار "گلوبز" (Globes) نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ اسرائیلی ریاست کی حمایت میں امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں (ڈیموکریٹس اور ریپبلکن) کا اتفاق رائے پہلے جیسا نہیں رہا، اور اس ریاست کے تئیں امریکی حمایت کا مستقبل دونوں بائیں اور دائیں بازو کی جانب سے خطرے میں پڑ گئی ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || س صہیونی اخبار نے رپورٹ میں مزید کہا کہ اسرائیل کے تئیں امریکی حمایت، جو دہائیوں سے تقریباً یقینی تھی، اب دونوں سیاسی محاذوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کر رہی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، نوجوان ڈیموکریٹس فلسطینیوں کے ساتھ پہلے سے زیادہ ہمدردی کا مظاہرہ زیادہ کر رہے ہیں، اور دائیں بازو کے تنہائی پسندوں (Isolationists) اور بعض ابلاغیاتی شخصیات میں بھی یہودی مخالف رجحانات ابھر رہے ہیں، جس سے ماضی کے سیاسی اتحاد مزید کمزور ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ تبدیلی اسرائیل کے لئے امریکی فوجی حمایت کی روایتی استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے، جو سالانہ تقریباً 3.8 ارب ڈالر ہے۔

صہیونی ریاست کے سیاسی تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل سے امریکی عوام کی حمایت میں کمی نے صہیونی حکام کو پہلے سے زیادہ پریشان کر دیا ہے؛ یہاں تک کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنا اتحاد مضبوط کرنے اور ایک طویل مدتی 'اسٹراٹیجک سیکیورٹی نیٹ ورک' قائم کرنے کے لئے ان کے علاقائی اثر و رسوخ کو استعمال کرنے کے خواہاں ہیں۔

ادھر صہیونی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی "آمان" کے سابق سربراہ، "تامیر ہیمن" (Tamir Heyman) اور غاصب ریاست کے سیاسی تجزیہ کار اویشائی بین شوشن گوردیش (Avishai Ben-Shushan Gordish) نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کی دوسری مدت صدارت کے ختم ہوتے ہی اسرائیل کو ممکنہ "اسٹراٹیجک بحران" کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کو واشنگٹن میں سیاسی منظر نامہ بدلنے اور غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل اور اس کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والی ڈیموکریٹک حکومت کے برسراقتدار آنے سے پہلے، ریپبلکنز کے ساتھ اپنا تعاون مزید گہرا کرنے کے لئے ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔

رپورٹ کے مطابق، ریاستہائے متحدہ اپنے سماجی اور سیاسی ڈھانچے میں گہری تبدیلیوں سے گذر رہا ہے، اور امریکی ڈیموکریٹک پارٹی میں ترقی پسند شاخ کے ابھرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب بہت سارے امریکی صہیونی ریاست کو فلسطینیوں کے مقابلے میں 'سفید فام برتری' اور 'استعمار'  کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

حالیہ رائے شماریوں میں اس تبدیلی کی عکاسی ہوئی ہے، جس سے اسرائیل کے تئیں امریکی حمایت میں بے مثال کمی کا بڑھتا ہؤا رجحان عیاں ہو جاتا ہے، امریکہ کے سب سے بڑے تحقیقاتی ادارے "پیو" کی رائے شماری کے مطابق، 53 فیصد امریکیوں کا نقطہ نظر صہیونی قبضہ کاروں کے بارے میں منفی  ہے، جبکہ نوجوان ریپبلکنز میں اسرائیل کی حمایت گھٹ کر 46 فیصد رہ گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha