بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || فلسطین کی 'اسلامی تحریک مقاومت' "حماس" نے "طوفان الاقصیٰ" کے کمانڈر اور حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ "ابو ابراہیم حسن یحییٰ السنوار" کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر اعلان کیا کہ "طوفان الاقصیٰ" کی لو بجھے گی نہیں اور شہید رہنماؤں کا خون آنے والی نسلوں کے لئے مزاحمت کے راستے کو مزید مضبوط بنائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے: حماس کے سابق سیاسی دفتر کے سربراہ، فلسطینی انقلاب کے علامت اور "طوفان الاقصیٰ" کے کمانڈر "یحییٰ السنوار" کی شہادت کو ایک سال گذر چکا ہے، اور فلسطینی عوام اور مقاومت نے قومی فتح اور ایسے معاہدے تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس نے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
حماس نے کہا: مجاہد اور ہیرو کمانڈر یحییٰ السنوار کی شہادت کی پہلی برسی پر، ہم فخر اور عزت کے ساتھ ان کی بھرپور زندگی اور ان کے جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے جوانی ہی سے جہاد کے میدان میں زندگی گذاری اور 23 سال کی قید کے دوران، ثابت قدمی اور استقامت کے ساتھ صہیونی جیلروں کو مات دے دی۔ جیل سے رہائی کے بعد، انھوں نے تیاری، تنظیم سازی اور منصوبہ بندی کا مشن جاری رکھا یہاں تک کہ آخرکار 7 اکتوبر 2023 کی صبح اس دن کی بنیاد رکھی جس نے غاصب ریاست کو کچل دیا، اس کے ڈھانچے کو ہلا کر رکھ دیا اور اس کی فوج کے ناقابل شکست ہونے کے افسانے کو تباہ کر دیا، یہاں تک کہ وہ اسی میدان جنگ میں شہید ہو گئے، جبکہ وہ اپنے مجاہدین کے درمیان لڑ رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا: ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کمانڈر یحییٰ السنوار اور تحریک کے دوسرے رہنماؤں اور شخصیات کی شہادت، ـ جنہوں نے ان سے پہلے جہاد اور آزادی کے راستے پر قدم رکھا، ـ ان کا مشن جاری رکھنے اور ان کے خون اور قربانیوں کے ساتھ وفاداری کے لئے، ہماری اور ہماری قوم اور مقاومت کی طاقت، استقامت اور عزم کو مزید فروغ دے گی۔
فلسطین کی اسلامی مقاومت تحریک 'حماس' نے اپنے بیان میں مزید کہا: "طوفان الاقصیٰ" کی لو ہمیشہ روشن رہے گی، یہ حقوق، اصولوں اور قومی یکجہتی پر اصرار کی روح سے، دھڑکتا ہے اور ہمارے عظیم عوام کے دلوں میں اس کا شعلہ کبھی نہیں بجھے گا، چاہے قربانیاں کتنی ہی بھاری کیوں نہ ہوں اور دشمن کی طاقت کتنی ہی بڑھ کر کیوں نہ ہو۔ ہم اپنے شہید رہنماؤں کے ساتھ اپنے عہد پر قائم ہیں کہ یہ جھنڈا کبھی زمین پر نہیں گرے گا، بلکہ اونچا رہے گا اور لہراتا رہے گا، یہاں تک کہ ہماری قوم کے تمام بیٹے اسے نسل در نسل اٹھائیں گے اور اس کا دفاع کریں گے؛ یہاں تک کہ مکمل آزادی اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آجائے جس کا دارالحکومت 'قدس' ہوگا۔
حماس نے زور دے کر کہا: "اپنی شہادت کی پہلی برسی پر، اے ابو ابراہیم، آپ سکون و اطمینان کے ساتھ سو جایئے؛ کیونکہ آپ نے امانت ادا کر دی، آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کیا، اپ نے دشمن کا جھنڈے نیچا کرکے دکھایا، آپ نے اس کے غرور کو توڑ ڈالا اور اس کے مبینہ وجود کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اگرچہ آپ کا پاک جسم ہمارے درمیان غزہ میں موجود نہیں ہے، لیکن آپ کی روح جو آسمانوں میں پرواز کر رہی ہے، گواہی دے رہی ہے کہ شہیدوں کا خون فلسطین اور امت کی دائمی ابدی عظمت کو تحریر کر رہا ہے۔ دشمن غزہ کی سرزمین پر اپنے جارحانہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا اور آخرکار جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہو گیا، جبکہ اس کے قیدیوں کو صرف مقاومت کی مرضی اور شرائط پر واپس لیا گیا۔"
بیان کے آخر میں کہا گیا ہے: "رحمت، عزت اور ابدی زندگی ہو بہادر شہید کمانڈر یحییٰ السنوار (ابو ابراہیم) پر اور ہماری قوم اور امت کے رہنماؤں اور فرزندان ملت میں سے شہیدوں کے کاروان کے لئے۔ ہم خدائے بزرگ و برتر سے دعا گو ہیں کہ وہ انہیں فردوس اعلیٰ میں انبیاء، صدیقین، شہیدان راہ خدا اور صالحین کے ساتھ جگہ عطا فرمائے، جو بہت ہی اچھے رفیق ہیں۔"
یاد رہے کہ یحییٰ ابراہیم حسن السنوار جو "ابو ابراہیم" کے نام سے جانے جاتے تھے، کو 16 اکتوبر 2024 کو صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں رفح شہر (غزہ کی پٹی کے جنوب) میں شہید کر دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ