23 جولائی 2025 - 22:32
ہمیں ہر صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے، سپاہ پاسداران کی ایرواسپیس فورس کے کمانڈر

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایراسپیس فورس کے کمانڈر نے کہا: آج ہمیں اس میدان کو اس نظر سے دیکھنا چاہئے کہ ملک ایک بار پھر یوم عاشورا جیسے حالات سے گذر رہا ہے جو ممکن ہے دوبارہ پیش آئے، اس لئے ہمیں ہر صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | سپاہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل سید مجید موسوی نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا: "بہادری اور جہاد کی وہ ثقافت جو عظیم الشان شہداء، خصوصاً میجر جنرل شہید الحاج امیر علی حاجی زادہ اور میجر جنرل شہید محمود باقری نے اس ادارے اپنے ورثے کے طور پر چھوڑی ہے، آج مختلف میدانوں میں خود کو آشکار کر رہی ہے۔

 سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل سید مجید موسوی نے کہا:

• ہم اپنی زندگی کے آخر تک انقلاب اسلامی کی پاسداری کی ذمہ داری نبھاتے رہیں گے۔ ہم اس انقلاب کو ایک تہذیبی اور آخر الزمانی نظر سے دیکھتے ہیں - یہ وہ انقلاب ہے جو حضرت ولی عصر(عج) کے ظہور کی تمہید ہے۔ یقیناً ہم اپنی صلاحیت کے مطابق شہداء کے راستے پر چلتے ہوئے انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کی قیادت میں اس مشن اور روشن راستے کو جاری رکھیں گے۔

• ہم میں سے ہر ایک کی ایک ذمہ داری اور ہر ایک کا ایک مشن ہے۔ ہمارے عوام نے بڑی عظمت سے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ ملک، وطن اور اسلامی نظام کی حفاظت کے لئے میدان میں جم کر کھڑے ہیں۔ سوائے رہبر معظم انقلاب کے کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ عوام کی شان و منزلت تعریف کرے؛ صرف وہی بیان کر سکتے ہیں کہ عوام کا کیا مقام ہے۔

• ہم سب کا کردار ہے اور سب کی اپنی ذمہ داریاں ہیں جنہیں ہمیں قبول کرنا چاہئے تاکہ ہر لمحہ اس پر عمل کر سکیں۔ مرحوم شریعتی کہتے تھے: 'جو لوگ سید الشہداء کی طرح حسینی کام کر سکتے ہیں اور شہادت کے راستے پر چل سکتے ہیں، انہیں اس راستے پر گامزن ہونا چاہئے، اور جو سید الشہداء کی طرح کا کردار ادا نہیں کر سکتے اور دنیوی حیات میں ہیں، انہیں زینبی کام کرنا چاہئے'۔ کیونکہ آج ہمیں اس میدان کو اس نظر سے دیکھنا چاہئے کہ ملک ایک بار پھر یوم عاشورا جیسے حالات سے گذر رہا ہے جس کے دوبارہ پیش آنے کا امکان ہے، اسی لئے ہمیں ہر صورت حال سے نمٹنے کے لئے خود کو تیار رکھنا چاہئے۔

• ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طور پر سمجھنا چاہئے۔ ہمیں اس طرح کے حالات میں یا تو سید الشہداء (علیہ السلام) کی طرح میدان میں آنا چاہئے اور شہید حاجی زادہ، شہید سلامی، شہید باقری، شہید رشید، شہید محمد باقری یا دیگر شہداء (رحمہم اللہ) کی طرح بن جانا چاہئے جن کا نام اس ملک کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ اور تابندہ رہے گا، جن کے لئے بعد میں سوگ منانا چاہئے؛ کیونکہ اب اس کا موقع نہیں ہے۔ لیکن جو لوگ باقی رہ جاتے ہیں، انہیں بھی اس میدان میں اپنا مشن پورا کرنا چاہئے تاکہ وہ ان شہداء کی دعاؤں اور خدا کی رحمت کے مستحق ہوں۔ اگر ہم اپنے لئے احسن انجام چاہتے ہیں تو ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ان شہداء نے کس طرح عمل کیا اور ان کا مشن اور راستہ کیسا تھا، تاکہ آج ہم بھی اسی راستے پر چل سکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha