بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج (اتوار) 22 جون کو امریکہ کی جوہری تنصیبات پر حملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: امریکہ، بطور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن، ایران کے پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے (NPT) کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا: آج صبح کے واقعات لرزہ خیز اور شرمناک ہیں اور ان کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے ہر رکن کو اس انتہائی خطرناک، غیرقانونی اور مجرمانہ فعل پر سنجیدہ تشویش کا اظہار کرنا چاہئے۔
وزیر خارجہ نے کہا: اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کے دفاع کے حق کے تحت، ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لئے تمام آپشنز کو محفوظ رکھتا ہے۔
ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم نے بھی اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ چند دنوں سے صہیونی دشمن کے وحشیانہ حملوں کے بعد، آج صبح فردو، نطنز اور اصفہان کے جوہری مراکز پر بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر NPT معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ کیا گیا۔ یہ اقدام بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی بے حسی اور حتیٰ کہ حمایت کے سائے میں کیا گیا ہے"۔
ادھر ایران کے نیوکلیئر سیفٹی سنٹر نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ: فردو، نطنز اور اصفہان کے جوہری مراکز کے ارد گرد رہائشی علاقوں کے باشندوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ