7 دسمبر 2025 - 02:38
حماس پہلے سے زیادہ طاقتور: یاسر ابو شباب بھی فی النار ہو گیا + تصاویر

جب اسرائیلی ذرائع کہتے ہیں کہ یاسر ابو شباب کی ہلاکت کی خبر اسرائیل کے لئے "بری ضرب" ہے تو یہ مسلسل انکار کے بعد اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ وہ صہیونیوں کا گماشتہ اور خائن و غدار اور غاصب ریاست کا مؤثر مہرہ تھا۔ ابو شباب صرف ایک مقامی غدار اور وطن دشمن ہی نہیں تھا بلکہ مقاومت کو نقصان پہنچانے اور غزہ پر جارحیت کے راستے کھولنے کے حوالے سے صہیونی نقشے کا ایک جزو تھا۔ اور اس کی ہلاکت کا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں صہیونی اثر و رسوخ کا خاتمہ ہو چکا ہے، حماس بدستور کھڑی ہے اور پہلے سے زیاد طاقتور ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا

مزدوری یاسر ابو شباب؛ ابزار مخفی رژیم صهیونیستی در تضعیف مقاومت غزه

جرائم کا ریکارڈ: منشیات کی اسمگلنگ اور چوری کے جرم میں 25 سال قید

جیل سے فرار: 2015 میں جیل پر صہیونی بمباری کے وقت جیل سے بھاگ گیا۔

دوبارہ فرار / رہائی: اکتوبر 2023 میں جیل پر صہیونی بمباری کے موقع پر۔

مزدوری یاسر ابو شباب؛ ابزار مخفی رژیم صهیونیستی در تضعیف مقاومت غزه

مسلح گینگ کا قیام: اس نے غزہ جنگ کے عین وقت پر کرائے کے غنڈوں کا ایک ٹولہ قائم کیا اور سنہ 2024 میں اس گروہ کا سرغنہ بنا۔ اس گروہ میں کئی سو جرائم پیشہ افراد شامل تھے۔

ناقابل معافی جرائم کا ارتکاب: صہیونی فوج کی حمایت میں، انسانی بنیادی پر غزہ کے لئے آنے والی امداد کی وسیع پیمانے پر لوٹ مار اور امدادی ٹرکوں پر قبضہ۔

حماس پہلے سے زیادہ طاقتور: یاسر ابو شباب بھی فی النار ہو گیا + تصاویر

زیر اثر علاقہ: مشرقی رفح، جو اسرائیل کے کنٹرول میں ہے۔

ہلاکت: 4 دسمبر 2025ع‍ کو گولی لگی، اسرائیلیوں نے اسے ہسپتال منتقل کیا لیکن زخموں سے جان بھر نہ ہو سکا۔

اسرائیل کے ساتھ تعاون: اسرائیل نے اس کی حمایت کی اور حماس کے خلاف لڑنے کے لئے مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس کیا؛ اسرائیل کے لئے جاسوسی، قتل اور اغوا جیسے مشن سرانجام دینا، مقاومت کے ٹھکانوں پر حملے کرنا اور صہیونی جارحین کے لئے غزہ کے مختلف علاقوں میں داخلے کے راستے ہموار کرنا؛ اس کے کرتوتوں میں شامل ہیں۔

اسرائیلی رد عمل: صہیونی ذرائع نے بدنام زمانہ غدار یاسر ابو شباب کی ہلاکت کو 'اسرائیل کے لئے منفی پیشرفت قرار دیا۔

حماس پہلے سے زیادہ طاقتور: یاسر ابو شباب بھی فی النار ہو گیا + تصاویر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha