1 دسمبر 2025 - 19:45
امریکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے: ترجمان وزارت خارجہ

ترجمان وزارت خارجہ اسما‏عیل بقائی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وینزویلا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے خلاف امریکہ اور اس کے صدر کے دھمکی آمیز رویے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ امریکہ عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ترجمان وزارت خارجہ اسما‏عیل بقائی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وینزویلا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے خلاف امریکہ اور اس کے صدر کے دھمکی آمیز رویے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ امریکہ عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خطے اور بین الاقوامی سطح پر تبدیلیاں بہت تیزی سے آرہی ہیں۔اسماعیل بقائی نے کہا کہ فلسطین اور لبنان سمیت پورے خطے کو صیہونی حکومت کی جانب سے خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت فلسطین میں جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور دوسری جانب لبنان کو شرپسندی اور جنگ پسندانہ حرکتوں کا نشانہ بنا رہی ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان دونوں محاذوں پر بظاہر جنگ بندی ہوچکی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے وینزویلا کو امریکی صدر کی دھمکیوں اور غزہ میں نسل کشی کی ٹرمپ کی جانب سے حمایت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اپنے بےشرمانہ اقدامات اور دھمکی آمیز رویے سے ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے جس کا منہ بولتا ثبوت دنیا کے مغربی حصے میں واشنگٹن کی جانب سے وینزویلا، کیوبا، نکاراگوا، برازیل حتی کہ میکسیکو کو مسلسل دھمکیاں ہیں۔

انہوں نے وینزویلا کے ایئراسپیس کو بند کرنا یا پھر جی 20 اجلاس میں شرکت سے جنوبی افریقہ کو روکنے کو امریکہ کے اسی غیرقانونی رویے کا تسلسل قرار دیا۔

اسماعیل بقائی نے سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ کے دورہ تہران کی وجوہات کے بارے میں پوچھے گئے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ تہران اور ریاض کے دوطرفہ تعلقات کے تسلسل میں انجام پایا ہے جو کہ گزشتہ دو سال سے جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی نائب وزیر خارجہ کے اس دورے میں باہمی معاملات کے علاوہ علاقے کے حالات بالخصوص فلسطین، لبنان اور شام کے بارے میں تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے اس دورے کو تہران اور ریاض کے مابین تعلقات میں فروغ پر مبنی دونوں ملکوں کے ارادے پر مبنی قرار دیا جس کے نتیجے میں خطے کے تمام ملکوں کے مابین اعتماد کے ماحول میں بہتری آئے گی نیز مغربی ایشیا کا استحکام یقینی بن سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ کے دورے میں شام کے معاملے پر بھی خصوصی طور پر بات چیت ہوئی۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت ایران اور شام کے نئے حکام کے مابین ثالثی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کا مقصد تعلقات برقرار کرنا نہیں بلکہ علاقے کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

سید عباس عراقچی کے دورہ فرانس اور اس کے بعد فرانس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری شدہ بیان کہ جس میں ایران کو مذاکرات کی میز پر جلد از جلد واپسی کا حکم دیا گیا ہے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسے بیانات سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی کہ فریق مقابل مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کو سب سے پہلے اس بات کا جواب دینا چاہیے کہ وہ کس میز کی بات کر رہے ہیں کیونکہ جب بھی ایران اپنی تیاری کا اعلان کرتا ہے تو یورپی حکام کہنے لگتے ہیں کہ جائيں امریکہ سے بات کریں۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ یورپ کے رویے سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ یہ ممالک مستحکم، ذمہ دارانہ اور مؤثر سفارتکاری کے قائل ہی نہیں ہیں نیز ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کی ان میں صلاحیت ہی پائی نہیں جاتی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha