بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سورۂ شوریٰ کی آیت 23 میں ارشاد ربانی ہے: "قُلْ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىٰ؛ میں [اپنی] اس [رسالت] پر تم سے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا مگر اپنے قرابت داروں کی محبت کے؛" اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے قرابت داروں سے مراد امیرالمؤمنین علی، سیدہ فاطمہ، امام حسن اور امام حسین (علیہم السلام) ہیں۔
محبت ایک قوت ہے جو محب کو محبوب جیسا بنا دیتی ہے؛ اسی لئے سیدہ زہرا(س) کی محبت انسان کو آپۜ کی سیرت اور فضائل کی پیروی میں مدد دیتی ہے اور اہلِ بیت (ع) کے صراطِ مستقیم کی شناخت کو مزید عیاں کرتی ہے۔
آیت اللہ طباطبائی اور آیت اللہ جوادی آملی محبتِ اہلِ بیت(ع) کے وجوب کو رسالت کے تحفظ اور اس کے استمرار کا ذریعہ، اور خود امت کے فائدے کے طور پر دیکھتے ہیں؛ کیونکہ وہ ہدایت کے چراغ اور نجاتِ امت کی کشتی ہیں۔
البتہ ان کے نور سے وہی فیضیاب ہوتا ہے جو اُن سے محبت رکھتا ہو اور خود کو اُن جیسا بنانا چاہتا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ