26 اکتوبر 2025 - 16:20
اسرائیل کے ساتھ وسیع البلیاد نہیں تھی / میزائل وافر مقدار میں موجود ہیں، میجرجنرل جعفری کا انٹرویو-4

"جنگ" کا اطلاق 12 روزہ مقدس دفاع اور وعدہ صادق 3 پر محض اس لئے کیا گیا ہے کہ آپریشن کی مدت طویل تھی، حالانکہ یہ ایک ہمہ جہت آپریشن نہیں تھا اور نہ ہی دنیا کی کلاسیکی جنگوں سے، ـ یہاں تک کہ چھ روزہ جنگ، حزب اللہ کی اسرائیل سے جنگوں یا یمن کے اسرائیل سے تصادم سے ـ قابل قیاس نہیں تھا۔ بلا شک و شبہ ہمارے دشمنوں کے اس وقت کے مضحکہ خیز تجزیے، معلومات کی کمی اور ایرانی عوام کی صلاحیتوں اور فوجی طاقت کے بارے میں غلط اندازوں کا نتیجہ تھے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || میجر جنرل محمد علی جعفری نے کل (مورخہ 25 اکتوبر کی شام کو ٹی وی پروگرام "ماجرائے جنگ" میں محور مقاومت اور حزب اللہ لبنان کی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جیسا کہ رہبر معظم نے فرمایا ہے، مقاومت و مزاحمت کوئی ہارڈ ویئر چیز نہیں ہمارے ہے جسے شکست دی جا سکے۔ اگر مزاحمت کوئی ہارڈ ویئر شیئے ہوتی، تو آج حزب اللہ موجود نہ ہوتی۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق کمانڈر انچیف اور حضرت بقیۃ اللہ(ع) ثقافتی ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری نے اس پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا:

بجٹ کے مسائل

• ایران کے میزائل اور ڈرون کے شعبے میں موجودہ ترقی 20 سے 30 سالہ سفر کا نتیجہ ہے۔  یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اگر زیادہ بجٹ دستیاب ہوتا تو ترقی کی رفتار نمایاں طور پر بڑھ جاتی، کیونکہ موجودہ کامیابیاں کسی بھی چیز سے زیادہ طویل مدتی منصوبہ بندی، اندرونی توجہ اور عملی تخلیقیت کا نتیجہ ہیں۔

ہماری اسرائیل سے جھڑپ وسیع البنیاد جنگ نہیں تھی

• جنگ کی ایک تعریف ہے، اور جب ہم "وعدہ صادق 2" کہتے ہیں، تو یہ تعریف ملتی ہے۔ اگر ہم آٹھ سالہ جنگ سے موازنہ کریں، تو حالات بالکل مختلف تھے۔ اس 12 روزہ جنگ میں، ملک کے بنیادی ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور عوام نے کوئی قلت محسوس نہیں کی۔ بجلی اور گیس منقطع نہیں ہوئی اور ایندھن کی فراہمی کافی رہی۔

• "جنگ" کا اطلاق 12 روزہ مقدس دفاع اور وعدہ صادق 3 پر محض اس لئے کیا گیا ہے کہ آپریشن کی مدت طویل تھی، حالانکہ یہ ایک ہمہ جہت آپریشن نہیں تھا اور نہ ہی دنیا کی کلاسیکی جنگوں سے، ـ یہاں تک کہ چھ روزہ جنگ، حزب اللہ کی اسرائیل سے جنگوں یا یمن کے اسرائیل سے تصادم سے ـ قابل قیاس نہیں تھا۔ بلا شک و شبہ ہمارے دشمنوں کے اس وقت کے مضحکہ خیز تجزیے، معلومات کی کمی اور ایرانی عوام کی صلاحیتوں اور فوجی طاقت کے بارے میں غلط اندازوں کا نتیجہ تھے۔

مختلف النوع میزائل وافر مقدار میں موجود ہیں

• ہم نے پورے ایران میں پہاڑوں کے نیچے میزائل ٹاؤن بنا کر لیس کئے ہیں، اور اس وقت تقریباً تمام شہر میزائلوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ اب تک ان میں سے کسی بھی شہر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، اور ہمارا بنیادی ڈھانچہ اور میزائل محفوظ ہیں اور 'واقعے کے دن' کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس میزائلوں کی تعداد لامحدود ہیں، اور موجودہ ذخیرے کو دیکھتے ہوئے، ہم دو سال کے عرصے تک ہر ہفتے ایک نئے میزائل ٹاؤن کا افتتاح کر سکتے ہیں۔ یہ میزائل کا ذخیرہ مختلف رینج کے میزائلوں پر مشتمل ہے۔

کچھ کاروائیوں میں تاخیر اثرانگیزی بڑھانے کے لئے تھی

• ہمارے کمانڈر نہ تو ڈرتے ہیں اور نہ ہی آرام پسند ہیں۔ ایسی باتیں ـ ان افراد کے بارے میں جو دفاع مقدس کے دوران بار بار شہادت کی حد گئے ہیں اور آزمائشوں میں مضبوط ہوئے ہیں، ـ ناانصافی کے زمرے میں آتی ہیں۔ ان کے تحفظات عوام کی سلامتی سے متعلق تھے، نہ کہ ذاتی مسائل سے۔

اگلی کاروائیاں زیادہ تیز رفتاری سے انجام پائیں گی / فورا جواب دیں گے

• مثال کے طور پر، آپریشن "وعدہ صادق 2" میں تاخیر کا سبب دفاعی سسٹم کی کچھ کمزوریوں کو دور کرنا اور میزائل حملوں کی اثر انگیزی بڑھانا تھا۔ "وعدہ صادق 1" اور "وعدہ صادق 2" میں میزائلوں کی اثر انگیزی کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا، اور یہ بہتری رہبر معظم (حفظہ اللہ) کی ہدایت پیدا کی گئی تاکہ ہدف کو نشانہ بنانے کی شرح میں اضافہ ہو۔

• یہ تجربہ، اسلامی جمہوریہ کے داخلی اور خارجی خطرات سے نمٹنے کے پچھلے تجربات سے ملتا جلتا ہے۔ آج کی جنگوں میں بھی، ہم نے کمزوریوں کو فوری طور پر پہچاننا اور دور کرنا سیکھ لیا ہے۔

• اسرائیل کے ساتھ مستقبل میں کسی بھی قسم کی جنگ کی صورت میں دشمن کے حملے کے جواب میں ہماری کاروائی بہت جلد ہوگی، کیونکہ ہم نے مقدس دفاع کے تجربے اور سلامتی و فوجی خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلح افواج کی تیاری اور کارکردگی میں قابل ذکر اضافہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha