اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، دنیا بھر کے کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما پاپ لیو چہار دہم نے اسرائیل کی غزہ پر حملے کی دوسری سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ دنیا کو جنگ، نفرت اور دشمنی ختم کر کے امن کی طرف آنا چاہیے۔
انہوں نے اٹلی کے شہر کاستل گاندولفو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا:یہ دو سال بہت تکلیف دہ گزرے ہیں۔ ہمیں نفرت کم کرنی ہے، اور ایک بار پھر آپس میں بات چیت کرنے کا راستہ اختیار کرنا ہے۔ ہمیں ہر انسان کی عزت اور امن کا پیغام دینا ہے۔
پاپ لیو اس سال نومبر کے آخر میں ترکی اور لبنان کا دورہ کریں گے۔ یہ ان کا پاپ بننے کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ اس دورے میں وہ وہاں کے مذہبی اور سیاسی رہنماؤں سے امن اور مختلف مذاہب کے درمیان بھائی چارے کے بارے میں بات کریں گے۔
پاپ لیو اس سے پہلے بھی فلسطینیوں کی مشکل حالات پر افسوس کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ غزہ میں عام شہریوں کی حالت بہت خراب ہے، اور یہ برداشت سے باہر ہے۔
اسرائیل نے ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ کو غزہ پر بڑی جنگ شروع کی تھی، جسے دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس جنگ میں ہزاروں فلسطینی مارے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے ہیں۔ غزہ میں بہت زیادہ تباہی، بھوک اور مشکلات پیدا ہو چکی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نتنیاہو اپنے وعدے پورے نہیں کر سکے۔ لیکن حماس اور فلسطینی مزاحمت نے مسئلہ فلسطین کو پوری دنیا میں ایک اہم مسئلہ بنا دیا ہے اور دنیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ