اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے ہیں۔
ٹرمپ نے بدھ کی رات ایک بیان میں کہا مجھے فخر ہے کہ اسرائیل اور حماس دونوں نے ہمارے امن منصوبے کے پہلے حصے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام قیدی جلد رہا ہوں گے، اور اسرائیلی فوج متفقہ حد تک پیچھے ہٹ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن عرب دنیا، اسلامی ممالک، اسرائیل اور امریکہ سب کے لیے ایک بڑا دن ہے۔ ٹرمپ نے مصر، قطر اور ترکی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس معاہدے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔
ٹرمپ کے مطابق، اسرائیلی کابینہ اس معاہدے کی جمعہ کے روز منظوری دے گی۔ منظوری کے بعد اسرائیل کو اپنی فوج پیچھے ہٹانی ہوگی، جو تقریباً 24 گھنٹے میں مکمل ہوگی۔ اس کے بعد 72 گھنٹوں کے اندر اندر قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، پہلے گروہ کے قیدی ہفتے یا اتوار کو رہا کیے جا سکتے ہیں۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ خود بھی ممکن ہے اتوار کے دن مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کریں تاکہ امن عمل کی پیش رفت کا جائزہ لے سکیں۔
انہوں نے کہا:سب کچھ بہت اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ امید ہے کہ یہ معاہدہ دیرپا امن کی بنیاد بنے گا۔یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اکتوبر 2023 میں شروع ہوئی تھی، جس میں ہزاروں فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے اور غزہ کا بیشتر حصہ تباہ ہو چکا ہے۔
آپ کا تبصرہ