اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،اٹلی کی وزیرِاعظم جارجیا میلونی نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد اٹلی ایک خودمختار فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے مزید قریب آ گیا ہے اور ہم امن فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق، میلونی نے پیر کی شب شرمالشیخ میں ہونے والے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "اٹلی غزہ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ ایک بہت بڑا موقع ہے۔
انہوں نے جنگ بندی کے معاہدے کے دن کو ایک عظیم دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ اٹلی نے اس اہم اجلاس میں شرکت کی۔میلونی نے مزید کہا کہ اگر امن منصوبہ عملی جامہ پہنتا ہے تو اٹلی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ایک قدم اور قریب ہوگا۔ میرا ہدف یہ ہے کہ ایک فلسطینی ریاست قائم ہو، اور جب پارلیمنٹ کی شرائط پوری ہوں، تو ہم اس ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کریں۔
وزیرِاعظم کے مطابق، اٹلی کے فوجی اہلکار برسوں سے فلسطینی پولیس کی تربیت کر رہے ہیں اور وہ رفح میں یورپی یونین کے مشن میں بھی شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی غزہ میں "امن و استحکام برقرار رکھنے والی فورس” کا حصہ بننے اور جنگ بندی کی نگرانی کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ شرمالشیخ اجلاس مصر کی میزبانی میں منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔ اس اجلاس میں بیس سے زائد ممالک کے رہنما اور نمائندے شریک ہوئے، جن میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، ناروے، قطر، ترکی، اردن اور فلسطینی انتظامیہ شامل ہیں۔
ٹرمپ اور قطر، مصر اور ترکی کے رہنماؤں جو اس معاہدے کے اہم ثالث تھے — نے غزہ امن منصوبے پر دستخط کیے، تاہم قابلِ توجہ امر یہ ہے کہ اسرائیل اور حماس، جو اس معاہدے کے براہِ راست فریق ہیں، تقریبِ دستخط میں شریک نہیں تھے۔
آپ کا تبصرہ