اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، معروف ہندوستانی شیعہ عالم دین اور مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ مسلم ممالک کو اب متحد ہوکر صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کے مظالم کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ ان کے مطابق، یہ قوتیں امتِ مسلمہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور انہیں اپنے جرائم پر جواب دہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
مولانا کلب جواد نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پھیلائی جانے والی ان خبروں کو بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہران کے اپنے حالیہ دورے کے دوران انہوں نے دیکھا کہ صورتحال اس کے برعکس ہے۔
انہوں نے ایران کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف جرأتمندانہ جواب کو اسلامی دنیا کے لیے ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ ان کے بقول:اسلامی جمہوریہ ایران کا فیصلہ کن ردِعمل تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ دنیا نے اپنی آنکھوں سے اسرائیل کی ناقابلِ شکست ہونے کی غلط فہمی کو ٹوٹتے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی استکبار مسلمانوں کے ایمان اور استقامت کے مقابلے میں بے بس ہے، اور علمائے دین سے مطالبہ کیا کہ وہ امت میں اتحاد و ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیلی جنگی جرائم کا بروقت مقابلہ نہ کیا گیا تو اس کے اثرات پورے عالمِ اسلام تک پھیل سکتے ہیں۔
اقتصادی مزاحمت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زور دیا اور مسلم ممالک کے درمیان عملی اتحاد کی کمی پر افسوس ظاہر کیا۔ ان کے مطابق:فکری سطح پر تو علمائے کرام میں اتحاد موجود ہے، مگر عملی میدان میں ہم ابھی پیچھے ہیں۔ اجتماعی اقدامات کے ذریعے ہم موجودہ حالات کو امتِ مسلمہ کے حق میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر جواد نقوی نے تعلیماتِ رسول اکرم ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی سرزمینوں کا دفاع ہر مسلمان پر فرض ہے:اپنے وطن اور عوام کے دفاع میں جہاد ہمارا دینی فریضہ ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اپنی سرزمینوں اور اپنی قوم کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوں۔
آپ کا تبصرہ