بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف عالمی کمیٹی نے اعلان کیا کہ اس وقت غاصب ریاست کے فوجیوں نے ہم پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے جہازوں میں داخل ہو کر کیمرے بند کر دیئے۔
صہیونی ریاست کی بحریہ نے "صمود بیڑے" کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنا راستہ بدل کر غزہ کے بجائے مقبوضہ "اسدود بندرگاہ" کی طرف چلے۔
"ناوگان صمود" نے کچھ دیر پہلے اعلان کیا تھا کہ صہیونی ریاست کی بحریہ نے کہا ہے کہ اگر یہ بیڑا اپنا سفر جاری رکھے گا تو اس کے خیال میں ایک خلاف ورزی ہے، اور اس میں حصہ لینے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
کچھ ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ "صمود بندرگاہ" کے آس پاس 7 سے 20 میل کے فاصلے پر 20 اسرائیلی جنگی جہاز دیکھے گئے ہیں، اس لئے یہ بیڑا مکمل طور پر الرٹ ہے۔
رپورٹ کے مطابق، "صمود بیڑے" کے جہاز "آلما" نے بیڑے کے دوسرے جہازوں کو خبردار کیا کہ صہیونی بحریہ نے "صمود بیڑے" کے راستے میں چار بحری بارودی سرنگیں بچھائی ہیں۔
بیڑے کے منتظمین نے مکمل آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جہازوں پر سوار لوگوں نے بچاوٴ جیکٹس پہن رکھی ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ اگلے ایک گھنٹے میں وہ صہیونی بحریہ کے حملے کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
الجزیرہ کے نامہ نگار نے بھی رپورٹ دی ہے کہ بیڑے میں شامل جہازوں کے اوپر انجانے ڈرون پرواز کر رہے ہیں اور اس بیڑے میں شامل افراد نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حتی کہ اسرائیلی فوجوں کے حملے کی صورت میں بھی وہ اپنا سفر جاری رکھیں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی جنگی جہاز "صمود بیڑے" سے محض کچھ سو میٹر کے فاصلے پر موجود ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ