بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || قابض فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ آج صبح 7:39 بجے اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی طرف جانے والے فریڈم فلوٹیلا کے بحری جہاز پر حملہ کیا اور عملے کے تمام ارکان کو گرفتار کر لیا۔
صہیونی چینل i12 نے یہ بھی اعلان کیا کہ صہیونی حکام نے فلوٹیلا کے عملے کے 150 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں اشدود کی بندرگاہ پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
"گلوبل فلیٹ آف ریسیلینس" کی انتظامیہ نے آج صبح پلیٹ فارم X کے ذریعے اعلان کیا کہ اسرائیلی بحریہ نے "فریڈم فلوٹیلا" پر حملہ کیا ہے جو غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے مقصد سے بحری جہاز روانہ کیا تھا۔
غزہ کا محاصرہ توڑنے والی بین الاقوامی کمیٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحل سے 222 کلومیٹر دور بین الاقوامی پانیوں میں موجود فلوٹیلا پر حملہ کیا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کے نگرانی کرنے والے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کئی جہازوں پر سوار ہیں اور جہاز میں سوار افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فریڈم فلوٹیلا کی انتظامیہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے سگنلز کو جام کرنے کی کوشش کی اور کم از کم دو جہازوں پر حملہ کیا۔
دریں اثنا، اسرائیلی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ فریڈم فلوٹیلا کے تمام بحری جہاز اور مسافر محفوظ ہیں اور انہیں اسرائیلی بندرگاہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزارت کے مطابق ان جہازوں کے مسافروں کو جلد ملک بدر کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے فریڈم فلوٹیلا کی اس کوشش کو "بحری ناکہ بندی کو توڑنے کی ناکام کوشش" اور جنگ زدہ علاقے میں داخلہ قرار دیا۔
11 جہازوں پر مشتمل اس بیڑے نے 25 ستمبر سے اپنا مشن اٹلی سے شروع کیا تھا۔
حملے سے چند گھنٹے قبل، صہیونی چینل i13 نے اطلاع دی کہ ریاست کی فوج ایک اور بیڑے کو روکنے کی تیاری کر رہی ہے جو اٹلی سے روانہ ہؤا تھا اور آج رات اس کے غزہ کے ساحل پر پہنچنے کی توقع تھی۔ اسرائیلی سیکورٹی کا کہنا ہے کہ اس فلوٹیلا کا سامنا کرنا زیادہ پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق فریڈم فلوٹیلا اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہؤا اور دھمکیوں اور احتجاج کے باوجود غزہ کی جانب اپنا سفر جاری رکھے ہوئے تھا۔ بحری بیڑے میں سے ایک بحری جہاز الدیمیر 25 مختلف ممالک کے درجنوں صحافیوں اور طبی کارکنوں کو لے کر جا رہا ہے۔ وہ فریڈم فلوٹیلا میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ شامل ہونے اور اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کوششوں میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اسی جہاز پر اسرائیل نے گذشتہ مئی میں مالٹا کے ساحل پر حملہ کیا تھا۔
اس کے علاوہ، گذشتہ ہفتے بدھ کے روز، اسرائیلی بحریہ نے "گلوبل سولیڈیرٹی فلوٹیلا" پر حملہ کیا، جو 42 بحری جہازوں پر مشتمل تھا، اور سینکڑوں بین الاقوامی کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ ان افراد کو جنوبی اسرائیل کی کاتسیوت کے ٹارچر مرکز میں منتقل کیا گیا اور پھر اعلان کیا گیا کہ ان کی ملک بدری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کی تحریک، اور اس سے پہلے غزہ کی طرف عالمی یکجہتی فلوٹیلا، غزہ پر اسرائیلی بحری ناکہ بندی کو توڑنے کے لئے سرگرم کارکنوں کی تازہ ترین کوشش ہے۔ ایسا خطہ جو اسرائیلی فوج کے مسلسل حملوں کی زد میں ہے اور باضآبطہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک اسرائیل نے اس خطے کے 67,000 سے زیادہ باشندوں کو قتل اور لاکھوں کو زخمی کیا ہے۔
فلسطین کے لئے اقوام متحدہ کی ایلچی فرانچسکا آلبانیز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے شہداء کی تعداد دس گنا زیادہ (یعنی چھ لاکھ [غزہ کی ایک تہائی آبادی] سے زائد) ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ