2 اکتوبر 2025 - 09:36
مآخذ: ابنا
فلسطینی گروہوں نےکاروان صمود پر صہیونی حملے کو سمندری قزاقی اور انسانی جرم قرار دیا

بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی بحریہ کی جانب سے کاروان صمود کی کشتیوں کو روکنے کے بعد فلسطینی گروہوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک سمندری قزاقی اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی بحریہ کی جانب سے کاروان صمود کی کشتیوں کو روکنے کے بعد فلسطینی گروہوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک سمندری قزاقی اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی نہ صرف غیر مسلح کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف وحشیانہ حملہ ہے بلکہ اسرائیلی حکومت کے جرائم کی ایک اور کالی مثال ہے۔ حماس نے اس عمل کو عالمی سطح پر مسترد کرنے اور مظاہروں کے ذریعے اسرائیل کی مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فتح الانتفاضہ نے بھی اسے "بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور امریکہ کی حمایت یافتہ قزاقی قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کشتیوں کے عملے کی جان کا مکمل ذمہ دار ہے۔ اس نے مزید کہا کہ یہ ایک ضدی اور انسان دشمن رویہ ہے جو پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔

المجاہدین فلسطین نے بھی اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کی اور اسے "انسانیت دشمن اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ" قرار دیا۔ اس گروپ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ خاموشی توڑے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

جماعت اسلامی جہاد فلسطین نے بھی اسے "انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو کاروان صمود کے کارکنوں کی جان و سلامتی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتانیاہو نے فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ کاروان صمود کو غزہ تک پہنچنے سے روکیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اب تک 6 کشتیوں کو ضبط کیا جا چکا ہے۔

فلسطینی گروہوں کا موقف ہے کہ یہ اقدام محاصرے کو مزید سخت کرنے اور انسانی امداد کو روکنے کی سازش ہے، جس کے خلاف عالمی برادری کو فوری اور مؤثر ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha