بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان کے راستے چین سے تجارت کا خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ذریعے ایران، چین-پاکستان راہداری کے ذریعے شاہراہِ ریشم سے جُڑ سکتا ہے اور یہ روٹ ایران سے ہوتے ہوئے یورپ توسیع پا سکتا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ پاک چین ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں، کوشش ہے پاک ایران دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر ہا ئوسنگ و تعمیرات ریاض حسین پیرزادہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ڈاکٹر پیزشکیان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔
اپنے قیام کے دوران صدر پیزشکیان صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔
اس دورے میں پاکستان اور ایران کے مابین اعلیٰ سطح وفود کے اجلاس ہوں گے۔ یہ ایران کے صدر کی حیثیت سے ڈاکٹر پیزشکیان کا پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ اس دورے سے پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
قبل ازیں صدر پیزشکیان کی لاہور آمد پر نوازشریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے ان کا استقبال کیا۔
صدر مسعود پیزشکیان نے لاہور میں علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری بھی دی، اس موقع پر لاہور بھر میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے۔
دوسری جانب پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم اور معاشی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔
ایرانی سرکاری خبررساں ادارے’ارنا‘ کے مطابق پاکستان روانگی سے قبل ڈاکٹر پزشکیان نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارتی تبادلے کو 10 ارب ڈالرز تک بڑھانے کا منصوبہ ہے، اپریل 2024ء میں دونوں ممالک نے آئندہ 5 سالوں میں باہمی تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ