بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ڈاکٹر جبارعلی ذاکری، جو کہ روڈ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کے نائب اور ایران ریلوے کے سی ای او ہیں، نے قزاقستان کے آلماتی میں "نیو سلک روڈ" کی ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس کے ساتویں تجارتی فورم کے افتتاحی تقریب میں، ایشیا اور یورپ کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تبادلوں کا حوالہ دیتے ہوئے، ریلوے نقل و حمل کو بین الاقوامی تجارت کے مستقبل کےلئے ایک محفوظ، اقتصادی (کَم خَرْچ Economical) اور موثر آپشن قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں قدیم شاہراہ ریشم کی ریلوے لائنوں کی ترقی اور چین کے "ون بیلٹ، ون روڈ" نامی اقدام (BRI) کی بنیاد پر ہوئی ہے: اس اقدام نے مشرق اور مغرب کے درمیان ایک رابطہ پل تعمیر کیا ہے اور شمالی، درمیانی اور جنوبی ریلوے راہداریاں اس کے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ چین-یورپ کے تین ریلوے راستوں میں 'قزاقستان، روس اور بیلاروس کے راستے' شمالی راہداری، 'قزاقستان، بحیرہ قزوین (Caspian Sea)، آذربائیجان اور جارجیا کے راستے' درمیانی راہداری اور (قازقستان، ازبکستان، ترکمانستان، ایران اور ترکیہ کے راستے' جنوبی راہداری میں شامل ہیں۔
ذاکری کے مطابق، "ون بیلٹ، ون روڈ اقدام" کے آغاز سے اب تک، چین اور یورپ کے درمیان ایک لاکھ 2,000 سے زیادہ کنٹینر ٹرینیں چل چکی ہیں، جن میں سے صرف سال 2024 میں ان راستوں پر 19,000 سے زیادہ ٹرینیں فعال تھیں۔
ریلوے کے سی ای او نے حالیہ برسوں میں درمیانی راہداری (ایران کے راستے کی حریف راہداری جس میں زنگزور کوریڈور شامل ہے) میں ریلوے کاروبار کے حجم میں قابل ذکر اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2024 میں اس راستے سے 56,500 سے زیادہ TEUs، [یعنی (Twenty-foot containers)] مال، جو کہ 4.5 ملین ٹن مال کے برابر ہے، منتقل کیا گیا۔
انھوں نے جنوبی راہداری کی استعداد کار اور اس میں ایران کے مرکزی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا: "اسلامی جمہوریہ ایران کی ریلوے چین اور راستے میں واقع دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اس راہداری کو ترقی دینے اور ایشیا-یورپ ریلوے نقل و حمل کا زیادہ حصہ حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔"
ذاکری نے آخر میں خطے کی ریلویز کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی میں اضافے، موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے اور ریل نیٹ ورکس کی استعداد کار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے نقل و حمل کی ترقی بین الاقوامی تجارت میں انقلاب اور نیو سلک روڈ کے حصول کی چابی ہے۔
فارس کی رپورٹ کے مطابق، ماہرین کا ماننا ہے کہ مال کی ٹرانزٹ سے زرمبادلہ کی آمدنی میں اضافہ ہو سکتا ہے؛ اس سے ایران کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم مقام حاصل ہوگا۔ ایسے وقت میں جب دنیا سامان کی ترسیل اور محفوظ تجارت کے متبادل راستوں کی تلاش میں ہے، ایران مشرق و مغرب اور شمال و جنوب کے درمیان ایک رابطہ پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ