بین الاقوامی اہل بیت(ع) اسمبلی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی ریاست سے ملنے والی دستاویزات کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے سرکاری اور خفیہ خطوط، جو حساس معلومات پر مشتمل تھے، خفیہ چینلز کے ذریعے صہیونی ریاست کی جاسوسی ایجنسیوں تک پہنچائے گئے تھے۔
ایک باخبر ذریعے نے فارس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ "یہ دستاویزات واضح طور پر ثابت کرتی ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنے کے بجائے صہیونی ریاست کے مقاصد کے لئے ایک آلہ کار کا کردار ادا کر رہی ہے۔"
خفیہ معلومات کا افشا ہونا اور اس کے نتائج
اس سے پہلے بھی ایجنسی کے ذریعے ایران کے جوہری سائنسدانوں کے نام افشا ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس کے نتیجے میں ان میں سے کئی قابل احترام سائنسدانوں کو شہید کر دیا گیا۔ حالیہ انکشاف، ممالک کی معلوماتی حدوں کی خلاف ورزی میں ایجنسی کے مشکوک ریکارڈ کی تصدیق کرتا ہے۔
سفارتی ردعمل عنقریب
حالیہ انکشافات کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے، توقع کی جا رہی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا دفتر خارجہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی ان کھلی خلاف ورزیوں کے خلاف فیصلہ کن سفارتی اقدامات اٹھائے گا۔
تجزیہ کاروں کی رائے
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دستاویزات بین الاقوامی اداروں اور مغربی طاقتوں اور صہیونی ریاست کے درمیان پوشیدہ تعاون سے پردہ اٹھاتی ہیں، اور ایجنسی کے جانبدارانہ رویے کو واضح کرتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ