5 اکتوبر 2012 - 20:30

بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے علی اصغر سلطانیہ نے این پی ٹی معاہدے سےاسرائيل کےملحق ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار جاری رکھ کراین پی ٹی معاہدے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

ابنا: ماسکو میں مشرق وسطی ایٹمی ہتھیاروں سے پاک علاقہ کے مقدماتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسرائیل ایٹمی ہتھیاروں کے عدم  پھیلاؤ کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس نے این پی ٹی معاہدے پر سوالیہ نشان لگا گيا ہے انھوں نے کہا کہ گذشتہ 33 برسوں میں ایران نے کبھی بھی اسرائیل کے خلاف فوجی حملے کی دھمکی نہیں دی جبکہ اسرائیل ایران کو باربار فوجی حملے کی دھمکی دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا این پی ٹی معاہدے سے ملحق ہونا بہت ضروری ہے۔

.......

/169