اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امریکی جریدے نیشنل انٹرسٹ نے اپنے تجزیے میں یمنی افواج ـ خاص کر اس کے میزائل اور ڈرون کے شعبوں ـ کی اعلی سطح طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یمنی افواج نے امریکی بحریہ کو دباؤ میں ڈال دیا ہے اور دنیا کی ایک اہم ترین آبی راستے ـ بحیرہ احمر ـ کو دو سال سے بند رکھا ہے۔
نیشنل انٹرسٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی بحریہ حد سے زیادہ کوششوں اور خطے میں دو طیارہ بردار جہازوں کی تعیناتی کے باوجود، بحیرہ احمر کا آبی راستہ کھولنے میں ناکام رہی ہے۔
اس جریدے نے ایسے حال میں ان حقائق کا اعتراف کیا ہے کہ اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یمن پر حملہ کرکے انصار اللہ کی افواج کی مکمل تباہی کا منصوبہ رکھتے ہیں!
ٹرمپ نے دو روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ یمنی فوج مزید کسی امریکی بحری جہاز کو نہیں ڈبو سکیں گی! لیکن یمنی افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے آج اعلان کیا کہ یمنی افواج نے صوبہ الجوف میں ـ گذشتہ 10 دنوں کے دوران ـ تیسرا MQ-9 ڈرون طیارہ مار گرایا ہے اور یمنیوں کے ہاتھوں مار گرائے جانے والے اس قسم کے جدید ترین ڈرون طیاروں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
نیشنل انٹرسٹ نے مزید لکھا ہے کہ حوثیوں کے حملوں نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کو آزمائش میں ڈال دیا ہے اور امریکیوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔
نیشنل انٹرسٹ نے یہ بھی لکھا ہے کہ یمن کا مقابلہ واشنگٹن کے لئے بہت مہنگا اور طویل مدتی ہوگا؛ کیونکہ امریکہ تمام ممکنہ اقدامات اور مختلف النوع کاروائیاں کر چکا ہے لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کیا صرف امریکی فضائیہ اس جنگ میں فیصلہ کن کامیابی حاصل کر سکے گی یا نہیں بلکہ ناکام ہوکر رہے گی۔
قبل ازیں امریکی تھنک ٹینک "اٹلانٹک کونسل" نے بھی اقرار کیا تھا کہ یمن میں امریکی کاروائیاں لاحاصل ہيں۔
اٹلانٹک کونسل نے کہا تھا کہ حوثی کامیاب مزاحمت کے لئے مشہور ہیں، انہیں مکمل طور پر تزویراتی موافقت اور یمن کے اندر بھرپور اثر و رسوخ حاصل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں بین الاقوامی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
9 اپریل 2025 - 17:05
News ID: 1547950

نیشنل انٹرسٹ نے ایک رپورٹ کے ضمن میں واضح کیا ہے کہ یمنی افواج نے "ماہرانہ انداز سے" دنیا کی سب سے بڑی اور جدیدترین بحری طاقت کا مقابلہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ