6 دسمبر 2025 - 11:19
مآخذ: ابنا
اسرائیلی حملوں کے دوران مذاکرات قابل قبول نہیں:نبیہ برای

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے کہا ہے کہ اسرائیل کے لبنان پر جاری عسکری حملوں کے دوران اس کے ساتھ مذاکرات ناقابل قبول ہیں اور خبردار کیا کہ اگر یہ تجاوزات جاری رہیں تو جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے کہا ہے کہ اسرائیل کے لبنان پر جاری عسکری حملوں کے دوران اس کے ساتھ مذاکرات ناقابل قبول ہیں اور خبردار کیا کہ اگر یہ تجاوزات جاری رہیں تو جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔

 نبیہ بری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے سفیروں سے بیروت میں ملاقات میں کہا کہ ۲۰۰۶ کی ۳۳ روزہ جنگ کے بعد منظور شدہ قرارداد نمبر ۱۷۰۱ کی پاسداری ضروری ہے اور اسرائیل کی جانب سے روزانہ کی خلاف ورزیوں کے خاتمے اور اپنی افواج کو بین الاقوامی سرحدوں کے پیچھے واپس بلانے تک جنوبی لبنان میں استحکام ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملے فوری طور پر بند کرنے کے لیے پانچ رُکنی کمیٹی، جس میں لبنان، فرانس، اسرائیل، امریکہ اور یونیفیل شامل ہیں، کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

اس ملاقات میں اقوام متحدہ کے امن فوج کے کمانڈر جنرل دیوداتو آبانیارا اور لبنان میں انسانی ہمدردی امور کے ہم آہنگ کنندہ عمران ریزا بھی موجود تھے۔

قبل ازیں، لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا تھا کہ مذاکرات کا مقصد اسرائیل کے جارحانہ اقدامات روکنا، لبنانی قیدیوں کو واپس لانا اور افواج کی سرحدوں کے پیچھے واپسی کو یقینی بنانا ہے، تاہم تل ابیب کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق، اسرائیل جنوبی لبنان میں عسکری کارروائی کے لیے تیاری کر رہا ہے اور حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت کو اس کی وجہ قرار دے رہا ہے۔ ۲۷ نومبر ۲۰۲۴ سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان امریکہ اور فرانس کی حمایت یافتہ جنگ بندی کے باوجود، اسرائیل نے ہزاروں بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس سے سینکڑوں لبنانی ہلاک اور زخمی ہوئے اور جنوب لبنان کو شدید مالی نقصان پہنچا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha