6 نومبر 2025 - 02:44
تہران کے میئر نیویارک کے منتخب میئر کو دورہ تہران کی دعوت دے سکتے ہیں!

 تہران اور نیویارک کے میئرز کے درمیان رابطہ، امریکی حکومت سے مذاکرات کا مناسب متبادل ہو سکتا ہے!

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سابق نائب وزیر ثقافت محمد علی رامین نے فارس نیوز ایجنسی کی ویب گاہ پر لکھا: زہران ممدانی نامی 32 سالہ سالہ مسلمان نوجوان، جو فلسطینیوں کے لیے انصاف کے نعروں اور ٹرمپ-نیتن یاہو جیسے نسل پرست ظالموں کے خلاف مزاحمت کی بنیاد پر نیویارک کے میئر منتخب ہوئے ہیں، یہ انتخاب امریکہ کے صہیونی اور خبیث مافیائی ڈھانچے کے اندر اسلامی انقلاب کے نعروں کی توسیع کے طور پر ایک نئی ابھرتی ہوئی صورت حال کی نشاندہی کرتا ہے، گوکہ یہ انتخاب در حقیقت "امریکی حکومت کی بقا کے لیے نئی ترتیب" کی غرض سے عمل میں آیا ہے، ان کی ڈیوٹی شاید یہی ہے کہ:

• اخلاقی طور پر گرتے ہوئے اور انسانی اقدار کے لحاظ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار امریکی معاشرے کو قابو کرے، جو بدعنوان امریکی حکومت اور کانگریس کے لئے بے لگام ہلچل کا باعث بن رہا ہے؛

• ظالم امریکی حکومت اور غریب امریکی معاشرے کے محروم طبقوں، خاص طور پر امریکی مسلمانوں کے درمیان کشیدہ اور آشفتہ حال تعلقات کو سنبھال لیں؛

• دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کو، جو اپنی خود مختار حکومتوں کے برعکس، امریکہ سے بڑھتی ہوئی روزافزوں انداز سے نفرت کر رہے ہیں، دوبارہ امریکی حکومت پر پراعتماد بنا دیں؛

• اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے ایک "امریکی اصلاح پسند" کا کردار ادا کریں؛

تاہم ہم بھی بخوبی جانتے ہیں امریکہ کے غیر انسانی نظام میں داخلے کے لئے زہران ممدانی کو ضرور نیویارک کے تمام مجبور اور بے بس طبقات کی حمایت کرنا پڑے گی۔

زہران ممدانی مسلمان ضرور ہیں لیکن یقیناً ایک ولائی-حزب اللہی مسلمان نہیں ہیں اور ہم ان سے کسی انقلابی اسلامی موقف اپنانے کی توقع نہیں رکھتے،  لیکن نظریہ ظہور کے نقطہ نظر سے، یہ ـ امریکہ کے اندر ـ ایک نئی ابھرتی ہوئی صورت حال ہے۔

اور ہاں، زہران ممدانی بے شک امریکی مفادات اور مصلحتوں کے محافظ ہیں" لیکن انصاف پسندانہ عقلمندی کے ساتھ بعض اوقات ہمارے ملک پر امریکہ-اسرائیل کی فوجی-دہشت گردانہ جارحیت اور فلسطین پر اسرائیلی مظالم اور نیتن یاہو کی غیر انسانی پالیسیوں کی مذمت بھی کرتے ہیں؛ چنانچہ تہران کے میئر، ڈاکٹر علی رضا زاکانی، نیویارک کے اس نئے میئر کو مبارکباد کا پیغام بھی بھیج سکتے ہیں، ان کی انصاف پسندی پر اظہار مسرت کرسکتے ہیں، اور انہیں تہران آنے کی دعوت دے سکتے ہیں اور امریکہ کے شہریوں کے لئے محفوظ اخلاقی ماحول بنانے انسانی بحرانوں کو کم کرنے کی غرض سے اپنے لازوال تجربات منتقل کرکے زہران ممدانی کی مدد بھی کر سکتے ہیں۔

ہمیں یہ واضح کرنا چاہئے کہ اگر امریکہ کے مافیائی ڈھانچے کے اندر بھی کوئی شخص انصاف کے نعروں کے ساتھ میدان میں آتا ہے، تو ہم اس کا استقبال کرتے ہیں!

ہم بات چیت، بھلائی اور انسانیت کے قائل ہیں اور مغربی معاشروں کے زوال کو دیکھ کر بھی خوش نہیں بلکہ پریشان ہیں!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترامیم و ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha