پاکستان کو فلسطینیوں کے ساتھ ہونا چاہیے، قابضین کے ساتھ نہیں:علامہ راجہ ناصر
پاکستان کی اپوزیشن کے سینیٹر اور حزبِ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے ایک صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ میں مبینہ طور پر بین الاقوامی فوجی مشن میں حصہ لینے کے بجائے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، نہ کہ اسرائیل کے قابض فوجی اقدامات کے ساتھ۔
ایرنا کے مطابق، سینیٹر جعفری نے کہا کہ یہ منصوبہ امریکی ایجنڈے کے تحت اسرائیل کی غیر قانونی موجودگی کو تقویت دینے کے لیے بنایا گیا ہے اور پاکستان کو اس میں شامل ہونا اپنے ملک اور مسلمانوں کے مفاد کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مبینہ بین الاقوامی مشن کے تحت فوجی موجودگی غزہ میں اسرائیل کے کنٹرول کو جواز فراہم کرے گی اور اس کی وجہ سے فلسطینی مزاحمتی تحریک، خصوصاً حماس، پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ جعفری کے بقول، یہ مشن نہ تو صلح لائے گا اور نہ ہی فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گا، بلکہ صرف تشدد اور مظالم کو بڑھاوا دے گا۔
انہوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی فوجی مشن میں حصہ لینے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نہ تو عدل و انصاف ممکن ہوگا اور نہ ہی خطے میں حقیقی امن قائم ہو سکے گا۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا،پاکستان کو قابض اسرائیل کے ساتھ نہیں بلکہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، یہی ہماری اخلاقی اور تاریخی ذمہ داری ہے۔
آپ کا تبصرہ