اہلِ بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف، عراق سے تعلق رکھنے والے آیت اللہ شیخ محمد یعقوبی کے نمائندوں پر مشتمل وفد نے، جس کی قیادت مولانا جاوید عابدی کر رہے تھے، لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔
اس وفد میں علامہ سید علی الیاسری، علامہ سید علی نقی زیدی، علامہ ڈاکٹر سید کلبے عباس رضوی الاجتہادی اور علامہ شیخ صالح شامل تھے۔ ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی، جن میں بھارت اور عراق کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
عراقی نمائندوں نے اکھلیش یادو سے ملاقات کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں بھارت ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے اور وہ لوگوں کو متحد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اکھلیش یادو کو عراق میں بھی خاص احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
وفد نے بھارت اور عراق کے قریبی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں بھی مہاتما گاندھی کو بہت عزت و احترام حاصل ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ عراقی پارلیمنٹ کے اراکین اکھلیش یادو کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں، اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں ان کی تقاریر کے عربی تراجم کے انتظامات کیے جائیں گے۔
عراقی وفد نے مزید کہا کہ ان کے ملک میں پیٹرولیم کی وافر پیداوار موجود ہے اور بھارت و عراق کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارت “وسودھیو کٹمبکم” کے جذبے پر یقین رکھتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ثقافت باہمی روابط، احترام اور تعاون کے ذریعے فروغ پاتی ہے، جو امن، بھائی چارے اور سب کی خوشحالی کا سبب بنتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی اسی وقت ممکن ہے جب سب کے لیے انصاف یقینی بنایا جائے، اور کوئی بھی مذہب ظلم کی حمایت نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب صبر اور انصاف کی تعلیم دیتے ہیں۔ عراقی وفد نے سماج وادی پارٹی کی حکومت کے دوران کیے گئے فلاحی اقدامات کی تعریف کی اور اکھلیش یادو کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وفد نے انہیں عراق کے دورے کی دعوت بھی دی۔
آپ کا تبصرہ