اہل بیت نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل، شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کی موجودگی امت مسلمہ کے لیے اس دور کی سب سے بڑی نعمت اور برکت ہے۔یہ بات انہوں نے بیروت میں منعقدہ تقریبِ رونمائی کے دوران کہی، جس میں آیت اللہ خامنہای کی کتاب "درسنامہ غناء و موسیقی" پیش کی گئی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ آج کے دور میں امام خامنہای جیسی شخصیت کا ہمارے درمیان ہونا، اس زمانے کے لیے خدا کی خاص رحمت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کے حکام امریکی ایجنڈے پر عمل نہیں کرتے اور حزب اللہ کبھی بھی اس بات کو قبول نہیں کرے گی کہ لبنان امریکہ کا تابع ملک بنے۔
انہوں نے صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ امریکہ اب کوشش کر رہا ہے کہ جو مقاصد اسرائیل جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا، انہیں سیاست کے ذریعے پایا جائے۔
شیخ قاسم کے مطابق، امریکی مداخلت نے لبنان اور خطے میں تباہی پھیلائی ہے، اور یہ واضح کر دیا ہے کہ واشنگٹن دراصل نسل کشی اور ظلم و جبر کی قیادت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیلِ کبیر" کا نعرہ دراصل امریکہ کے مفادات کے لیے ہے۔
انہوں نے امریکی نمائندے تام باراک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کو دھمکانا بند کریں، یہ ملک کبھی بھی امریکی یا صہیونی منصوبوں کا حصہ نہیں بنے گا۔ لبنان کی آزادی اور استحکام اسی وقت ممکن ہے جب اسرائیل کا تسلط ختم ہو۔
شیخ نعیم قاسم نے زور دیا کہ حزب اللہ کے ہتھیار لبنان کی طاقت کی علامت ہیں، اور جو لوگ سمجھتے ہیں کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے سے مسائل حل ہو جائیں گے، وہ غلطی پر ہیں۔
انہوں نے لبنانی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اپنی خودمختاری کا تحفظ کرنا چاہیے۔ مرکزی بینک کا سربراہ اور وزیرِ انصاف امریکی نمائندے نہیں ہیں۔ لبنان کو امریکی دباؤ کے تحت ایک جیل میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کو اپنے شہریوں کے مفاد میں آزادانہ فیصلے کرنے چاہییں۔"
آخر میں انہوں نے کہا کہ لبنان ایک آزاد، خودمختار، طاقتور اور باوقار ملک رہے گا، اور اس کے عوام کسی صورت میں امریکہ یا اسرائیل کے غلام نہیں بنیں گے۔
آپ کا تبصرہ