بین الاقوامی اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، ہسپانوی تجزیہ کار ڈاکٹر "فیرس الچرانی" نے زور دے کر کہا: یورپ کا سیاسی اور اقتصادی کردار مجموعی طور پر صہیونی ریاست کے مفادات کے مطابق ہے، جبکہ یورپی قوموں کی اکثریت فلسطین کے منصفانہ کاز مقصد کی حمایت کرتی ہے۔
ہسپانوی حکومت اور اس کے وزیر اعظم "پیدرو سانچیز" نے حال ہی میں فلسطین اور غزہ کے عوام کی حمایت میں سنجیدہ موقف اپناتے ہوئے کچھ اقدامات کئے ہیں، جن کے نتیجے میں صہیونی ریاست کے رہنماؤں، خاص طور پر اس کے وزیر خارجہ "گیڈن ساعر" کی جانب سے سانچیز اور ان کی حکومت کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس کے جواب میں، ہسپانوی حکومت نے اسرائیلی ناظم الامور کو طلب کیا اور میڈرڈ کی جانب سے ان بیانایت پر احتجاج کیا۔
بین الاقوامی امور کے ہسپانوی تجزیہ کار ڈاکٹر "فیرس الچرانی" نے ابنا نیوز ایجنسی سے گفتگو میں فلسطینی عوام کی حمایت اور صیونی حکومت کے خلاف پابندیوں کے حوالے سے میڈرڈ کے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: "اس سلسلے میں اچھے اقدامات کئے گئے ہیں، لیکن یہ اقدامات کافی نہیں ہیں اور غزہ کے عوام کو مزید حمایت کی ضرورت ہے؛ گوکہ یہی اقدامات بھی یورپ کے موقف پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے بہت اہم ہیں۔ ہسپانیہ، آئرلینڈ اور سلووینیا ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے صہیونی ریاست کے حوالے سے اپنی پالیسیاں تبدیل کر دی ہیں۔ یہ تمام اقدامات اثر انگیز ہیں، لیکن یقینی طور پر کافی نہیں ہیں اور سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔"
انھوں نے سانچیز کے خلاف ساعر کے بیان کے بارے میں کہا: "یہ فطری بات ہے کہ جو بھی شخص اسرائیل کی دہشت گردی اور استکبار و تکبر کے مقابلے میں کھڑا ہوتا ہے صہیونی حکام اس پر بدعنوانی اور یہودی دشمنی کا الزام لگاتے ہیں۔"
الچرانی نے میڈرڈ کی جانب سے صہیونی ریاست کے ناظم الامور کو طلب کرنے کے اقدام کے بارے میں کہا: "صہیونی ریست کو جوابدہ بنانا بہت ضرورت ہے؛ صہیونی ریاست کی ہسپانوی وزارت خارجہ میں طلبی ایک انتہائی اہم اقدام ہے جو یورپ اور مغربی میڈیا کے مجموعی موقف پر دباؤ بڑھاتا ہے" ۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ صہیونی ریاست کو اپنے جرائم کی ذمہ داری قبول کرنے اور جوابدہ ہونے پر مجبور کرنا ضڑوری ہے۔
اس شامی نژاد ہسپانوی ماہر نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے غزہ کے عوام کی حمایت اور میڈرڈ جیسے اقدامات کی ضرورت پر روشنی ڈالی: "یورپ کا سیاسی اور اقتصادی کردار مجموعی طور پر صہیونی ریاست کے مفادات کے مطابق ہے، جبکہ یورپی قوموں کی اکثریت فلسطین کے عادلانہ مقصد اور منصفانہ کاز کی حمایت کرتی ہے" ۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ یورپ کا کوئی یکساں اور واحد فیصلہ نہیں ہے اور دباؤ کے ذرائع کم اور ناکافی ہیں۔
امریکہ کا فیصلہ نہیں بدلا ہے اور نہیں بدلے گا۔ امریکی اور صہیونی دشمن ایک ہی ہیں اور وہ یورپ کو اسرائیل کی حمایت پر مجبور رکھنے کے لئے دباؤ کے اوزار استعمال کرتے ہیں۔
الچرانی نے امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے ہسپانیہ اور سانچیز کی طرف سے فلسطین اور غزہ کی حمایت کے ممکنہ نتائج کے بارے میں خبردار کیا: "سی آئی اے اور موساد کی طرف سے سانچیز اور ان کی پارٹی کے خلاف دباؤ اور ممکنہ نتائج یقینی ہیں" ۔ انہوں نے کہا کہ ایک کیس جسے انسداد بدعنوان پولیس نے برسوں سے چھپا رکھا تھا، گذشتہ مہینے سے چل رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ