اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق،پچاس ہزار سے زائد شائقین نے فلسطین اور اسپین کے باسک ریجن کی ٹیم کے درمیان ہونے والے دوستانہ فٹبال میچ کو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے بھرپور اظہار میں تبدیل کر دیا۔ شائقین نے پورے اسٹیڈیم میں فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور فلسطین کے جھنڈے، بینرز اور پوسٹرز لہرا کر فلسطینی عوام کی حمایت کا پرزور اظہار کیا۔
اسپین کے شہر بارسلونا میں فلسطین کے حق میں اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران، مشتعل مظاہرین نے ان تجارتی برانڈز کے خلاف کارروائیاں کیں جن کا تعلق مبینہ طور پر اسرائیل سے ہے۔
اسپین کے وزیر اعظم پدرو سانچز نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جاری خونریزی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ یہ درخواست انہوں نے اقوام متحدہ کی ۸۰ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران کی۔
ایک ہسپانوی تجزیہ کار نے ابنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: یورپی قومیں فلسطین کے منصفانہ کاز کی حمایت کرتی ہیں؛ جو بھی شخص اسرائیل پر آئے، یہ ریاست اس پر بدعنوانی اور یہود دشمنی کا الزام لگاتی ہے۔
سپین کی نائب وزیراعظم یولانڈا دیاز نے واضح کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی کھیلوں یا ثقافتی ایونٹ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سپین میں فلسطین کے حق میں ہونے والے بڑے مظاہروں کی وجہ سے دوچرخه رانی کے مشہور مقابلے ووئلٹا کا فائنل مرحلہ منسوخ کرنا پڑا۔
ہزاروں ہسپانوی شہری بارسلونا میں اسرائیل کی غزہ پر نسل کشی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے غزہ میں خوراک اور ادویات کی بندش، اور حالیہ دنوں میں 230 سے زائد صحافیوں کے قتل، جن میں پانچ الجزیرہ کے رپورٹر بھی شامل ہیں، کی شدید مذمت کی۔ اور فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔