بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سپین کی نائب وزیراعظم یولانڈا دیاز نے واضح کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی کھیلوں یا ثقافتی ایونٹ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سپین میں فلسطین کے حق میں ہونے والے بڑے مظاہروں کی وجہ سے دوچرخه رانی کے مشہور مقابلے ووئلٹا کا فائنل مرحلہ منسوخ کرنا پڑا۔
سپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق، یولانڈا دیاز نے اسپین کے شہریوں کی فلسطین کی حمایت میں ہونے والی ریلیوں کو سراہا اور کہا کہ اسپین کی عوام غزہ میں جاری نسل کشی کو کھیلوں یا ثقافتی پروگراموں کے ذریعے معمولی یا قبول نہیں کرے گی۔
ووئلٹا دوچرخه رانی کے مقابلے کا فائنل مرحلہ مادرید میں اس وقت منقطع کر دیا گیا جب دوڑ کے شرکاء شہر میں داخل ہو رہے تھے اور پولیس نے فلسطینی حمایتی مظاہرین کے ساتھ مقابلہ کیا۔ مظاہرین نے اسرائیلی ٹیم کی موجودگی پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور مقابلے کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔
مقامی ٹی وی RTVE کی فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ مظاہرین نے حفاظتی بیریئرز کو ہٹا کر مختلف مقامات پر دوڑ کے راستے کو بلاک کیا اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔ پولیس نے ہزاروں افسران تعینات کیے تھے تاکہ بڑے مظاہرے کو کنٹرول کیا جا سکے، لیکن فلسطین کے حق میں نکلنے والے مظاہرین کو قابو پانا ممکن نہیں ہوا۔
اطلاعات کے مطابق، تقریباً ایک لاکھ اسپینی شہری اس احتجاج میں شریک تھے، جو کہ فلسطینی عوام کے حق میں اظہارِ یکجہتی تھا۔ پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے باوجود مظاہرین کی شدید مزاحمت دیکھنے میں آئی۔
یہ واقعہ اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں عوام اسرائیل کی جاری جارحیت کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل کو عالمی کھیل اور ثقافت کے پروگراموں سے باہر رکھا جائے۔
آپ کا تبصرہ