بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || غزہ میں شہید ہونے والی کئی خواتین_صحافیوں کی تصاویر، جو ہزاروں دیگر خواتین کے ہمراہ غاصب صہیونی ریاست کے ہاتھوں شہید ہوئیں! کہاں ہیں انسانی حقوق کے نعرے باز؟ اور کہاں ہیں حقوق نسوان کے جھوٹے علمبردار جو مغرب کو دستاویز فراہم کرنے کے لئے اپنے ہی ملکوں کو عورتوں کے حقوق کی پامالی کا ملزم ٹہرا کر بدنام کرتے ہیں؟ کہاں ہیں مغربی حکمران جو ایسے ہی بہانوں سے ممالک پر پابندیاں تک لگا دیتے ہیں! مغربی رہنما نہ صرف اس حقیقی اور آنلائن ہالوکاسٹ کی مذمت کرنے سے گریز کر رہے ہیں، بلکہ صہیونی ریاست کو ہتھیار فراہم کرکے اس کی حمایت کر رہے ہیں اور ان خواتین جیسی ہزاروں دوسری خواتین، بچوں اور بڑوں کے قتل میں برابر کے شراکت دار بنے ہوئے ہیں، اور اب بھی عالم عرب اور عالم اسلام میں کچھ مغرب نواز اور صہیونی نواز عناصر ان خون آشاموں کے چہرے کو سفید کرنے میں مصروف ہیں اور وہ بھی ہر جہت سے، اس قتل عام میں شریک اور برابر کے مجرم ہیں۔
آئی آر آئی بی کی بیرون ملک معاونت (اور عالم سروس) اس عظیم شہید کے خاندان، العالم نیٹ ورک میں ان کے ساتھیوں، اور آئی آر آئی بی کے بڑے خاندان کو تہنیت و تعزیت پیش کرتی ہے، اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ غزہ کے شہید صحافیوں کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا، اور جس سچائی کی انہوں نے روایت (narration) کی ہے، وہ انسانیت کے بیدار ضمیر میں ہمیشہ کے لئے زندہ رہے گی
صہیونی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ناصر ہسپتال کی بمباری میں مقاومتی تحریک 'حماس' کی ایک فلم سازی ٹیم اور چھ فلسطینی مجاہدین کو نشانہ بنایا گیا! انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے ان دعوؤں کو فوری طور پر مسترد کر دیا ہے۔
ایرانیک ٹی وی نامی ٹیلی گرام چینل نے ٹی آر ٹی کے ساتھ بات چیت کرنے والے ایک مشہور ولندیزی-فلسطینی تجزیہ کار کی ایک ویڈیو نشر کی جس میں غزہ میں صہیونی درندوں کے ہاتھوں صحافیوں کے منظم قتل کا جائزہ لیا گیا ہے۔