4 جولائی 2025 - 09:40
رہبر انقلاب کے خلاف دھمکیوں کو احرار عالم کے رد عمل سامنا کرنا پڑے گا، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی

جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رکن نے کہا: اگر آیت اللہ خامنہ ای (حفظہ اللہ) کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا بھر کے آزادی پسند بھی اس کا جواب دیں گے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رکن ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مہر نیوز ایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں 7 اکتوبر 2023ع‍ کے بعد خطے میں ہونے والی پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: معرکۂ طوفان الاقصیٰ کا آغاز ہؤا تو دنیا جان گئی کہ ایران کے اسلامی انقلاب کی حقیقی روح بیت المقدس کی آزادی کے لئے اٹھنے والی ہر تحریک کے پیچھے کارفرما ہے۔ صہیونی  ریاست نے طوفان الاقصیٰ کے بعد حماس کے رہنما ڈاکٹر اسماعیل ھنیہ کو ایران میں شہید کر دیا؛ اور اسی سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست اچھی طرح جانتی ہے کہ ایران عملی طور پر محور مقاومت میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے سینئر رکن ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا:

- مورخہ 13 جون کو صہیونی ریاست نے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت کی۔ ملک کے اندر بھی، موساد کے ایجنٹوں نے بھی ایرانی فوجی رہنماؤں اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ تاہم ایران کی قیادت بالخصوص آیت اللہ خامنہ ای (حفظہ اللہ) کی استقامت نے ملک کو محفوظ رکھا اور اسے بحران سے بچا لیا۔ پہلے تو اس ترازو میں اسرائیل کا پلڑا بھاری لگ رہا تھا لیکن ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں نے اس منظرنامے کا ورق پلٹ دیا۔ "آئرن ڈوم" تباہ ہوگیا، موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، اور اسرائیل کی ناقابل تسخیریت کا افسانہ شکست و ریخت سے دوچار ہو گیا۔

- امریکہ نے بھی ایران کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا اور جب ایران نے جوابی کارروائی کی اور قطر میں امریکی العدید ایئر بیس کو نشانہ بنایا تو واشنگٹن جنگ روکنے کے لئے مداخلت پر مجبور ہوا۔ اس پیش رفت نے ایران کو دنیا کے سامنے ایک ایسی طاقت کے طور پر متعارف کرایا جو امریکہ کا مقابلہ کرنے اور اس کا براہ راست مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

- ایران نے امریکہ کے خلاف جوابی کاروائی کی تو امریکی صدر تذبذب کا شکار ہؤاـــ کہ جنگ کو جاری رکھے یا پیچھے ہٹ جائے۔ ایران نے اس جنگ میں نہ صرف اپنی فوجی برتری ثابت کر دی بلکہ اپنی فکری اور نظریاتی برتری کو بھی ثابت کرکے دکھایا۔

- انقلاب اسلامی کے رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ) عصر حاضر کے محبوب ترین مذہبی اور سیاسی رہنما ہیں ؛ بلاشبہ انقلاب اسلامی رہبر معظم نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام)، حضرت موسی (علیہ السلا) اور امام حسین (علیہ السلام) کی سنت کو زندہ کیا ہے۔ آج وہ اس وقت کے نمرودوں اور فرعونوں کے سامنے جم کر کھڑے ہیں اور حسینی پرچم کو بلند رکھے ہوئے ہیں۔

- جہاں تک کہ آیت اللہ خامنہ ای (حفظہ اللہ) کے خلاف ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب کا تعلق ہے تو خدا نہ کرے، اگر آیت اللہ خامنہ ای کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا بھر کے آزادی پسند لوگ بھی اس کا جواب دیں گے۔ پاکستانی قوم آیت اللہ خامنہ ای کی جرات، حق پرستانہ فریاد اور انقلابی قیادت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی سلامتی اور صحت کے لئے دعا گو ہے۔ ان کی حمایت صرف جماعت اسلامی تک محدود نہیں ہے بلکہ پاکستان کا ہر حریت پسند باشندہ خود کو آیت اللہ خامنہ ای کے شانہ بشانہ کھڑا دیکھتا ہے۔

- آج جب کہ بہت سے مسلم حکمرانوں نے مغرب کے سامنے سر جھکا دیا ہے، ایران تنہا کھڑا ہے اور امت اسلامیہ کی عزت و آبرو کا دفاع کر رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha