سید عباس عراقچی
-
ایران، امریکہ اور یورپ کے درمیان نیویارک میں کیا ہوا؟ عراقچی نے دی وضاحت
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک خصوصی انٹرویو میں نیویارک میں ایران، امریکہ اور یورپی ممالک کے درمیان ہونے والی حالیہ سفارتی پیش رفت، غزہ میں جاری صورتحال، جوہری مذاکرات، اور امریکہ و اسرائیل سے متعلق ایران کے مؤقف پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
-
غیر قانونی اسنیپ میکانزم کا مقابلہ؛
عراقچی کا ایشیائی ہم منصبوں سے خطاب: امریکہ کی ہوسناکیوں کو روک دو
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سری لنکا اور مالدیپ کے وزرائے خارجہ ـ ویجیتھا ہیراتھ اور ڈاکٹر عبدالخلیل ـ کو خط لکھ کر، خبردار کیا کہ بین الاقوامی قانون کو "امریکہ کے کھلونے" میں نہیں بننا چاہئے۔
-
ایرانی وزیر خارجہ کی سودان کے ہم منصب سے اہم ملاقات، اسلامی ممالک کے اتحاد پر زور
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سودان کے ہم منصب محی الدین احمد سالم سے ملاقات کی جہاں دونوں نے اسلامی ممالک کے اتحاد اور تعاون کی اہمیت پر گفتگو کی۔
-
اسنیپ بیک پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، شرط ہے کہ قومی مفادات محفوظ رہیں
وزیر خارجہ ایران سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران مکانیسم پسگشت (اسنپبیک) کے حوالے سے ایک پرامن اور سفارتی حل کے حصول کے لیے تیار ہے، البتہ اس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ ایرانی مفادات مکمل طور پر محفوظ رہیں۔
-
ایرانی سفارت کاری قبل از جنگ سے بعد از جنگ تک؛
مصر مذاکرات میں گروسی کے لئے سرخ لکیر کی ترسیم / جب جنگ 'سفارتی عقلیت' کو مٹا نہیں سکتی
اب، رافائل ماریانو گروسی اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے لئے جنگ کے بعد کی دنیا ایک نئی دنیا ہے، اور اسلامی ایران نے ثابت کیا ہے کہ وہ اعتراض کا عمل برقرار رکھتے ہوئے اور قومی مفادات کا خیال کرتے ہوئے بھی، سفارتی طریقوں سے اپنے مسائل اور بدگمانیوں کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
-
غزہ کو بیانات کی نہیں مدد کی ضرورت؛
اسرائیل خلیج فارس میں تیل کی جنگ چھیڑنا چاہتا تھا، سید عباس عراقچی
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل خلیج فارس میں تیل کی جنگ چھیڑنا چاہتا تھا / خلیج فارس کے جنوبی کنارے پر واقع ممالک کو اسرائیل کی پالیسیوں پر تشویش ہونی چاہئے، جو آبنائے ہرمز کی بندش اور خلیج فارس میں جنگ کا باعث بن سکتی ہیں، نہ کہ ایران کی پالیسیوں پر / غزہ کے باشندوں کے لئے ہمارے بیانات کی نہیں بلکہ کھانے پینے کی اشیاء اور محاصرے کے خاتمے کی ضرورت ہے۔
-
او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب:
جدہ: تاریخ، غزہ کے المناک واقعے کی مذمت میں تاخیر کو معاف نہیں کرے گی/ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کی ضرورت، وزیر خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون کی تنظیم کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران اسلامی ممالک کے اپنے ہم ہم منصبوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ غزہ کا سانحہ صرف مسلمانوں سے تعنق نہیں رکھتا۔ یہ عالمی ضمیر کے لئے ایک آزمائش ہے۔ چنانچہ ہم تمام قوموں سے، چاہے ان کا مذہب یا جغرافیہ کچھ بھی ہو، مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانیت، انصاف اور عزت و وقار کی سمت میں کھڑے ہوں: یعنی تاریخ کی صحیح سمت میں۔"
-
وعدہ صادق؛
نیتن یاہو پیتا کیا ہے؟ / وہ 'بابے' کے پاس بھاگنے پر مجبور ہؤا، عراقچی + سوشل میڈیا کا رد عمل
وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا: صہیونی وزیر اعظم کی خام خیالی یہ تھی کہ وہ ایران کی 40 سالہ پرامن جوہری کامیابیوں کا خاتمہ کر دے گا لیکن نیتہ یہ ہؤا کہ شہید ہونے والے ہر جوہری سائنسدان نے سینکڑوں باصلاحیت سائنسدانوں کی تربیت کی اور وہ عنقریب نیتن یاہو کو دکھا دیں گے کہ کیا کچھ کرنے کی استعداد رکھتے ہیں، میں پوچھتا ہوں کہ نیتن یاہو پیتا کیا ہے؟
-
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا X پیغام؛
ہم ایرانی کبھی کسی کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دیا کرتے
سید عباس عراقچی نے لکھا: ایرانیوں کی نفاست اور استقامت ہمارے پرتعیش قالینوں میں واضح طور پر عیاں ہے جو گھنٹوں کی محنت اور صبر سے بُنے ہوئے ہیں۔ لیکن بحیثیت قوم، ہماری اصولی منطق سادہ اور سیدھی ہے: ہم جانتے ہیں کہ ہمارے پاس کیا ہے، ہم اپنی آزادی کی قدر کرتے ہیں، اور ہم کبھی اپنی تقدیر کا تعین کسی اور کو نہیں کرنے دیتے۔
-
تہران ڈائیلاگ فورم کا انعقاد بہت اچھا اقدام ہے، ڈاکٹر عراقچی
ایرانی وزیر خارجہ نے اگلے ہفتے تہران ڈائیلاگ فورم کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے اس فورم کو عالمی اور علاقائی چیلنجوں پر مختلف ممالک کے ماہرین کی بات چیت کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا۔