اہلِ بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیلی سرکاری چینل "کان" کی رپورٹ کے مطابق غاصب صہیونی ریاست اپنی فوجی تیاریوں کو بڑھا رہا ہے تاکہ لبنان میں مستقبل قریب میں بڑے حملے کیے جا سکیں۔
اخبار "الاخبار" لبنان کے مطابق، ایک عہدے دار نے "یسرائیل ہیوم" کو بتایا کہ صرف اسرائیل ہی غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح کر سکتا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ایال زامیر، اسرائیلی فوج کے سربراہ، اگلے ہفتے امریکہ جائیں گے تاکہ غزہ، لبنان اور شام کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
یہ دھمکیاں اس وقت سامنے آئیں جب امریکہ اور اسرائیل نے لبنان کے محاذ پر نئے اقدامات شروع کیے، اور سعودی میڈیا نے بھی اس مہم میں حصہ لیا۔ عربی چینل "العربیہ-الحدث" کے مطابق، امریکی ایلچی تام باراک عراق گئے تاکہ بغداد حکومت کو خبردار کریں کہ اگر عراقی گروہ حزب اللہ کی حمایت کریں تو اسرائیل عراق کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔
اگرچہ بعض ذرائع نے باراک کے پیغامات کی تصدیق کی، عراقی حکومت کے قریب ذرائع نے اس کی تردید کی اور کہا کہ ان کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور عراق-شام تعلقات سے متعلق تھا۔ تاہم کچھ ذرائع نے امکان ظاہر کیا کہ یہ دباؤ عراق میں شیعہ سیاسی جماعتوں اور مستقبل کی حکومت پر اثر ڈالنے کے لیے بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر مزاحمتی گروہوں کی حالیہ انتخابی کامیابی کے بعد۔
مزاحمتی گروہوں نے واضح کیا کہ یہ دھمکیاں ان کے موقف کو متاثر نہیں کریں گی اور اگر نیا تصادم شروع ہوتا ہے، تو دشمن اور امریکہ نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔
اسرائیل میں بھی سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا اور حزب اللہ کے ممکنہ ردعمل کے خدشے کے باعث فوجی دباؤ بڑھا دیا گیا ہے۔ عبری میڈیا نے حزب اللہ کی فوجی استعداد میں اضافہ کی اطلاع دی اور خبردار کیا کہ تصادم کے دائرہ کار میں توسیع ممکن ہے۔
اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ "جنگ لازمی ہے، سوال یہ ہے کہ کب اور کس طرح ہوگی؟"۔ ایک یورپی سفارت کار نے "وائنٹ" ویب سائٹ کو بتایا کہ کوئی نئی جنگ نہیں چاہتا، لیکن لبنان کی فوج کی جانب سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں پیشرفت ناکافی ہے۔ اگر حزب اللہ دوبارہ اسرائیل کو دھمکی دے یا جنوب لبنان میں پوزیشن حاصل کرے تو اسرائیل کو کارروائی کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہوشیاری سے کی جانے والی پالیسی میں لبنان کی حکومت اور فوج کی حمایت اور سفارتی اقدامات شامل ہونے چاہئیں، کیونکہ ایران حزب اللہ کی مسلح سازی جاری رکھے ہوئے ہے۔
آپ کا تبصرہ