2 دسمبر 2025 - 08:27
مآخذ: ڈان نیوز
سعودی عرب کی ثالثی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان خفیہ طور پر مذاکرات ہوئے، ذرائع

سعودی عرب نے خاموشی کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پار دہشت گردی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کم کرنے کے لیے براہ راست مذاکرات کے ایک دور کا اہتمام کیا، تاہم اجلاس سے واقف دو ذرائع کے مطابق یہ بات چیت اتوار کی رات گئے بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئی۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ڈان: ذرائع نے بتایا کہ بند کمرے میں ہونے والا یہ اجلاس ریاض میں اختتام پذیر ہوا جہاں دونوں فریق اپنے دیرینہ موقف پر قائم رہے اور سمجھوتے کے لیے زیادہ آمادگی نہ دکھائی۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ ان مذاکرات کا عوامی طور پر اعتراف نہیں کیا گیا تھا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مستقبل قریب میں سعودی عرب کی میزبانی میں مذاکرات کا ایک اور دور بھی ممکن ہے۔

ریاض میں ہونے والی یہ بات چیت اُس وقت ہوئی جب ترکی اور قطر کی مشترکہ ثالثی پر جاری الگ سفارتی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان اس سے پہلے پاکستان وفد بھیجنے کا اعلان کر چکے تھے، تاہم یہ دورہ تاحال عمل میں نہیں آ سکا۔

ترکی–قطر کی کوششوں کے نتیجے میں اکتوبر کے آغاز میں جھڑپوں کے بعد ایک نازک جنگ بندی ضرور ہوئی تھی، لیکن دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے جمعے کے روز ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ یہ جنگ بندی اس لیے ناکام ہو گئی کیونکہ اس کا دارومدار دہشت گردانہ سرگرمیوں کی روک تھام پر تھا۔

ذرائع کے مطابق ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں شریک وفود زیادہ تر وہی تھے جو اس سے پہلے استنبول میں ہونے والے ادوار میں بھی شامل رہے۔ مثال کے طور پر پاکستانی وفد میں دفتر خارجہ کا ایک سفارتکار بھی شامل تھا۔

مذاکرات کے دوران سعودی حکام نے تجویز دی کہ سرحد پار دہشت گردی پر بات چیت کے ساتھ ساتھ پاکستان دو طرفہ تجارت کی بحالی پر بھی غور کرے، تاہم ذرائع کے مطابق اسلام آباد نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

سعودی عرب کی درخواست پر دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریاض میں ہونے والے اس اجلاس کو عوام کی نظروں سے دور رکھا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha