25 نومبر 2025 - 21:19
مآخذ: ڈان نیوز
افغانستان پر حملہ نہیں کیا / فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی ہے / قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، پاکستان

پاکستانی فوج کے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کورٹ مارشل کے معاملے پر قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے۔ ہم نے کل رات افغانستان پر کوئی حملہ نہیں کیا۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ڈان اخبار کے مطابق، پاکستانی فوج کے ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران واضح کیا کہ پاکستان نے افغانستان میں گذشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی اور جب بھی کوئی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کرکے کی۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے، ہمارا مسئلہ افغان عبوری حکومت سے ہے، افغان عوام سے سے نہیں۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستانی عوام اور فوج دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں، دہشت گردوں کا آخری دم تک پیچھا کیا جائےگا، تاہم دہشت گردی کےخلاف مربوط جنگ کے لیے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان رجیم دہشت گرد ٹھکانوں کے خلاف قابل تصدیق کارروائی کرے، دہشتگردوں کے خلاف قابل تصدیق کارروائی کے بغیر مذاکرات نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 4 نومبر کے بعد سے اب تک 206 دہشتگرد مارے گئے ہیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 4 ہزار 910 آپریشن کیے گئے جبکہ ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس آر نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے،فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے، کورٹ مارشل کے معاملے پرقیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر اسمگلنگ اور سیاسی جرائم کا گٹھ جوڑ توڑنا ضروری ہے کیوں کہ سرحد پار سے دہشت گردی کی معاونت سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ممالک سے سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس ریاست کے خلاف بیانیہ بنارہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha