31 اکتوبر 2025 - 01:40
روس اور چین کا جوہری تجربات کی بحالی پر امریکہ کو انتباہ

چین اور روس نے جمعرات کے روز الگ الگ بیانات جاری کرکے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوہری دھماکوں کے تجربات کی بحالی سے باز رہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں پینٹاگون کو روس اور چین کے "مساوی" جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔

یہ اعلان جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹرمپ کی ملاقات سے تھوڑی دیر پہلے جاری کیا گیا، جس نے دنیا کی جوہری طاقتوں میں سنجیدہ تشویش کی لہر دوڑائی ہے۔

امریکہ نے 1992 سے جوہری دھماکے کا کوئی تجربہ نہیں کیا ہے اور اس نے وہ سیمولیشنز اور زیر بحرانی (subcritical) تجربات پر ہی اکتفا کیا ہے۔

اگر امریکہ جوہری دھماکے کا تجربہ کرتا ہے تو وہ پاکستان اور بھارت کے بعد پہلا ملک ہوگا جنہوں نے 1998ء میں جوہری دھماکوں کے تجربے کئے تھے۔

امریکہ نے 1996ء میں "جامع جوہری آزمائشوں پر پابندی کے معاہدے" (سی ٹی بی ٹی) پر دستخط کئے تھے لیکن کبھی اس کی توثیق نہیں کی۔

روسی ڈوما کی امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ لیونڈ سلوٹسکی، نے ٹیلی گرام پر لکھا: "امریکہ کی جانب سے 1992ء سے معطل جوہری آزمائشوں کا ازسرنو آغاز ایک زنجیروار رد عمل کو جنم دے سکتا ہے اور عالمی سلامتی کو افراتفری اور لاقانونیت سے دوچار کر سکتا ہے۔"

انھوں نے مزید لکھا: "امریکہ اب بھی سی ٹی بی ٹی کا پابند ہے (اگرچہ اس نے اس کی توثیق نہیں کی ہے) اور روس بھی رضاکارانہ طور پر تجربات میں وقفہ جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن صرف اس صورت میں کہ 'مکمل برابری' برقرار ہو۔ یہ وہی انتباہ ہے جو ولادیمیر پوتن نے 2023ء میں دیا تھا۔"

روس اور چین کا جوہری تجربات کی بحالی پر امریکہ کو انتباہ

چین نے بھی فوری طور پر ٹرمپ کے اعلان پر رد عمل ظاہر کیا اور چینی وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا: "چین امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جوہری تجربات کو روکنے کے اپنے عہد پر قائم رہے اور جوہری ترک اسلحہ اور جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔"

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا: "ہمیں امید ہے کہ امریکہ دنیا کے تزویراتی استحکام کا تحفظ کرے گا اور ایسے اقدامات سے گریز کرے گا جو عدم اعتماد کو ہوا دیتے ہیں۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha