1 نومبر 2025 - 09:26
ہندوستان نے جموں و کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا

ہندوستان نے جمعرات کو مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملات پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

ہندوستان نے جموں و کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان نے جمعرات کو مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملات پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

او آئی سی نے پیر کو ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔

بھارت نے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم ان بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔

اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اس ضمن میں او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے حکومت ہند سے 5 اگست 2019 کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسلامی مبلغ ذاکر نائک کے اگلے ماہ ڈھاکہ کے منصوبہ بند سفر کی خبروں پر ایک سوال کے جواب میں، جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کو توقع ہے کہ وہ جہاں بھی جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جیسوال نے کہا، "وہ (ذاکر نائک) ایک مفرور ہیں۔ وہ ہندوستان میں مطلوب ہیں۔ اس لیے، ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ جہاں بھی جائیں گے، وہ لوگ ان کے خلاف مناسب کارروائی کریں گے، اور ہمارے سیکورٹی خدشات کو پورا کریں گے۔

ذاکر نائک بھارتی حکام کو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کے الزام میں مطلوب ہیں۔ انھوں نے 2016 میں ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔ اسلامی مبلغ کو ملائیشیا کی مہاتیر محمد کی قیادت والی سابقہ ​​حکومت نے اپنے ملک میں مستقل رہائش دی تھی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha