اہلبیت (ع) نیوز ایجنسی کے مطابق، جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا ہے کہ نفرت، تفرقے اور انتہاپسندی کے موجودہ ماحول کا واحد حل رسولِ اکرم ﷺ کی تعلیمات اور سیرتِ طیبہ میں مضمر ہے۔
یوپی کے شہر کانپور میں منعقدہ تحفظِ ختمِ نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ مسلمان نبی اکرم ﷺ سے اپنی محبت کا اظہار صرف نعروں یا آئی لو محمد کے بورڈز سے نہیں، بلکہ اپنے اخلاق و کردار سے کریں۔
یہ کانفرنس جمعیت علمائے ہند کی کانپور یونٹ کے زیراہتمام، دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی کی سرپرستی میں اور قاضی شہر حافظ عبد القدوس ہادی کی نگرانی میں منعقد ہوئی۔کانفرنس سے مفتی نعمانی، مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی، اور مفتی محمد صالح حسنی سہارنپوری نے بھی خطاب کیا۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ،"آج نفرت کے بیج تناور درخت بن چکے ہیں، تنگ نظری، تعصب اور فرقہ واریت کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ اسلام کی پاک تعلیمات کو شرپسند عناصر مسخ کر رہے ہیں۔ ایسے میں مسلمانوں کو صبر، برداشت اور محبت کے ساتھ جواب دینا چاہیے، کیونکہ یہی نبی ﷺ کا طریقہ تھا اور یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر مسئلے کو مذہبی رنگ دے کر ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انصاف اور قانون کے اصولوں کو پسِ پشت ڈال کر اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں کے آئینی حقوق سلب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مولانا مدنی نے افسوس ظاہر کیا کہ ذات پات، مذہب اور مسلک کے نام پر لوگوں کو نفرت سکھائی جا رہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ہم سب ایک ہی آدم اور ایک ہی خالق کی مخلوق ہیں۔ اسلام ہمیں ہر مذہب، ہر طبقے اور ہر انسان کے ساتھ انصاف، حسنِ سلوک اور خیرخواہی کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رسولِ اکرم ﷺ نے نہ صرف اپنے ماننے والوں سے انصاف کیا بلکہ اپنے دشمنوں پر بھی رحم فرمایا جنہوں نے آپ کو ستایا۔انسانیت کو بچانے کا واحد راستہ یہی ہے کہ نبی ﷺ کی تعلیمات پر عمل کیا جائے۔ اگر مسلمان اپنے قول، عمل اور کردار سے اسلام کی حقیقی روح کو زندہ کریں تو نفرت کی آگ بجھ سکتی ہے۔
مولانا مدنی نے حدیثِ نبویؐ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تم اس وقت تک کامل مومن نہیں ہو سکتے جب تک اپنے پڑوسی کے لیے وہی پسند نہ کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو۔ یہی پیغام آج کے بھارت کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ گمراہ کن نظریات اور فتنہ ہر گھر تک پہنچ چکا ہے، لہٰذا ہر مدرسے میں مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت قائم کی جائے تاکہ ایسے شبہات کا علمی و فکری جواب دیا جا سکے۔
مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی نے کہا کہ توحید، رسالت اور آخرت اسلام کی بنیاد ہیں، اور عقیدۂ ختمِ نبوت ان تینوں عقائد کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔مفتی محمد صالح حسنی سہارنپوری نے کہا کہ اسلام کی تکمیل اور نبی اکرم ﷺ کا آخری نبی ہونا امتِ مسلمہ پر اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام اور احسان ہے۔
آپ کا تبصرہ