23 اکتوبر 2025 - 08:15
افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح نے دیوبند کو لے کر دیا بڑا بیان،بھارت کو کیا بڑے خطرے سے خبر دار

تنازعات میں گھرے افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح نے بھارت کے بارے میں چونکا دینے والا تبصرہ کیا ہے۔ ہندوستانیوں کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے ہندوستان کو خطرے سے بھی خبردار کیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، تنازعات میں گھرے افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح نے بھارت کے بارے میں چونکا دینے والا تبصرہ کیا ہے۔ ہندوستانیوں کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے ہندوستان کو خطرے سے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ خطرہ اتر پردیش کے ایک مدرسے میں پروان چڑھ رہا ہے۔ صالح نے اپنے انتباہ میں اس مدرسے کا مقام بھی فراہم کیا۔ انہوں نے دیوبند کے مدرسے کا نام ٹویٹ کیا جس سے انٹرنیٹ پر ہلچل مچ گئی۔ ان کا یہ تبصرہ طالبان کے وزیر خزانہ کے دورہ بھارت کے بعد سامنے آیا ہے۔

امراللہ صالح نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا، تمام ہندوستانیوں اور دنیا بھر کے ہندوؤں کو دیوالی مبارک ہو  میں آپ کی اچھی صحت کی خواہش کرتا ہوں۔ اس دوران دیوبند مدرسہ پر نظر رکھیں۔ صالح کے تبصرے کو طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے 11 اکتوبر کو ہندوستان کے دورے سے جوڑا جا رہا ہے۔ متقی نے دارالعلوم دیوبند مدرسہ کا بھی دورہ کیا تھا۔

دارالعلوم دیوبند مدرسہ نوعمر لڑکیوں کے تعلیم کے حق کی تاریخی حمایت کے لیے جانا جاتا ہے، جو خواتین پر طالبان کی پابندیوں کے بالکل برعکس ہے۔ چنانچہ متقی کے دورے کا خوب چرچا ہوا۔

دارالعلوم دیوبند کو طالبان کے اندر بہت اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ تر طالبان رہنماؤں نے پاکستان کے اکوڑہ خٹک میں واقع دارالعلوم حقانیہ مدرسہ سے تعلیم حاصل کی۔ مدرسہ حقانیہ کی بنیاد مولانا عبدالحق نے رکھی تھی، جنہوں نے دارالعلوم دیوبند سے بھی تعلیم حاصل کی۔ ان کے بیٹے مولانا سمیع الحق کو طالبان کا سرپرست سمجھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ امر اللہ صالح افغان طالبان اور پاکستانی فوج کے جہادی ایجنڈے کے سخت مخالف ہیں۔ اگست 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے وقت، وہ اس وقت کی اشرف غنی حکومت میں نائب صدر تھے۔ بعد میں، انہوں نے طالبان مخالف دھڑے کے ایک باغی رہنما احمد مسعود کے ساتھ مل کر کام کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha