10 نومبر 2025 - 11:11
جمیعت علماء ہند کی جانب سے پنجاب کے سیلاب متاثرین کی امداد جاری

جمیعت علماء ہند نے پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کے تحت نہ صرف مکانات کی تعمیر کا سلسلہ برقرار رکھا ہے بلکہ اب متاثرہ کسانوں میں بیج اور ڈیزل کی تقسیم بھی شروع کر دی ہے۔

جمیعت علماء ہند کی جانب سے پنجاب کے سیلاب متاثرین کی امداد جاری

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، جمیعت علماء ہند نے پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کے تحت نہ صرف مکانات کی تعمیر کا سلسلہ برقرار رکھا ہے بلکہ اب متاثرہ کسانوں میں بیج اور ڈیزل کی تقسیم بھی شروع کر دی ہے۔

جمیعت علماء ہند راجستھان یہ امدادی کام تنظیم کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایات کے تحت انجام دے رہی ہے۔ انہی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مفتی محمد یوسف قاسمی اور مفتی عبد القدیر کی قیادت میں ایک وفد نے کپورتھلہ اور سلطان پور لودھی کا دورہ کیا۔

وفد نے سیلاب زدہ کسانوں اور مقامی رہائشیوں سے ملاقات کر کے ان کے مسائل سنے اور 200 کسانوں میں قابل کاشت گیہوں کے بیج اور فی کس 25 لیٹر ڈیزل تقسیم کیا تاکہ وہ دوبارہ کاشتکاری شروع کر سکیں اور اپنا روزگار بحال کر سکیں۔

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جمیعت علماء ہند 1919 میں قائم ہوئی تھی اور آج بھی اسی کے بنیادی دستور پر عمل کیا جا رہا ہے۔ تنظیم کا بنیادی مقصد ہمیشہ سے ملک میں محبت، اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دینا رہا ہے، اور یہ مشن آزادی سے پہلے بھی جاری تھا اور آج بھی اسی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔

انہوں نے موجودہ ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی انتہاپسندی اور نفرت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے ماحول شدید کشیدہ بنتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض فرقہ وارانہ گروہ اپنی سیاسی بقا کے لیے نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہے ہیں اور ہندو مسلم اختلافات کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سیاست اگرچہ اقتدار دلا سکتی ہے لیکن ملک چلانے کے لیے کارآمد نہیں ہو سکتی۔

مولانا مدنی نے یاد دلایا کہ ہندوستان کی آزادی محبت اور اتحاد کی طاقت سے حاصل ہوئی تھی۔ آزادی کی جدوجہد میں صرف ہندو یا مسلمان ہی نہیں بلکہ دونوں کی قربانیاں شامل تھیں، اور اسی تاریخی جذبے کو آج بھی زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نفرت کا جواب نفرت نہیں، بلکہ محبت اور ہمدردی ہے۔ مذہب کے نام پر کسی بھی قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے۔ تمام مذاہب انسانیت، برداشت، محبت اور اتحاد کا درس دیتے ہیں، اس لیے جو لوگ مذہب کے نام پر نفرت یا تشدد پھیلاتے ہیں وہ کسی بھی طور حقیقی مذہبی پیروکار نہیں ہو سکتے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha