15 اکتوبر 2025 - 11:34
مآخذ: ابنا
بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ جاری رہے گا:جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ کے صدر سیریل رامافوسا نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے باوجود اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) لاهے میں زیرِ التوا مقدمے کی پیروی جاری رہے گی۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،جنوبی افریقہ کے صدر سیریل رامافوسا نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے باوجود اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) لاهے میں زیرِ التوا مقدمے کی پیروی جاری رہے گی۔

رامافوسا نے جنوبی افریقہ کے نیشنل کونسل آف پروونسز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کے خلاف ۲۰۲۳ میں دائر کی گئی شکایت کو سنجیدگی سے آگے بڑھائیں گے اور کوئی بھی امن معاہدہ اس مقدمے کو متاثر نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقدمہ اب اس مرحلے پر پہنچ چکا ہے جہاں اسرائیل کو الزاموں کا جواب دینا ہوگا، اور یہ جواب آئندہ جنوری تک عدالت میں پیش کرنا ہوگا۔

جنوبی افریقہ نے دسمبر ۲۰۲۳ میں عدالت لاهے میں اسرائیل کے خلاف شکایت دائر کی تھی، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس شکایت کی دنیا کے کئی ممالک نے حمایت کی، جن میں برازیل، کوبا، ترکی، اسپین، اور ایران شامل ہیں۔

اکتوبر ۲۰۲۴ میں جنوبی افریقہ نے عدالت میں ایک مفصل ۵۰۰ صفحات پر مشتمل دستاویز بھی جمع کروائی تھی۔ اسرائیل کی جانب سے دفاعی دلائل دسمبر ۲۰۲۵ میں پیش کیے جانے کی توقع ہے جبکہ مقدمے کی سماعتیں ۲۰۲۷ میں شروع ہو سکتی ہیں اور حتمی فیصلہ ۲۰۲۷ یا ۲۰۲۸ کے آغاز تک متوقع ہے۔

جمهوری اسلامی ایران نے بھی جنوبی افریقہ کی اس قانونی کارروائی کی بھرپور حمایت کی ہے اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے جرائم کی سزا کے لیے کوششوں کی حمایت کرے۔

رامافوسا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی نسل کشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔

غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کے دوران، فلسطینی ذرائع کے مطابق، اکتوبر ۲۰۲۳ سے لے کر جنگ بندی تک، اسرائیلی فوج نے ۶۷ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہ

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha