11 اکتوبر 2025 - 11:22
مآخذ: ابنا
بھارت کے وزیر داخلہ نے مسلمانوں کی آبادی کو بنایا نشانہ،انتخابات سے قبل مذہبی کشیدگی میں اضافہ

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک بار پھر متنازع بیان دیتے ہوئے ملک میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کو پاکستان اور بنگلہ دیش سے دراندازی کا نتیجہ قرار دیا ہے، جس سے انتخابات سے قبل مذہبی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

اہل البیت نیوز ایجنسی کے مطابق، دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ، جو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ ہیں، نے دعویٰ کیا کہ “بھارت میں مسلم آبادی میں 24.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ہندو آبادی میں 4.5 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔” ان کے مطابق یہ فرق قدرتی شرحِ پیدائش کا نہیں بلکہ سرحد پار سے دراندازی کا نتیجہ ہے۔

شاہ نے کہا میں آج یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ درانداز اور پناہ گزین میں فرق کیا ہے۔ یہاں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ شرحِ پیدائش سے نہیں بلکہ دراندازی کے باعث ہو رہا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی عناصر بھارت کے انتخابی نظام میں مداخلت کر رہے ہیں اور یہ کہ “ووٹ کا حق صرف بھارتی شہریوں کو حاصل ہونا چاہیے۔” امیت شاہ کے مطابق ووٹر لسٹ میں “دراندازوں کی موجودگی” آئین کی روح کو مجروح کرتی ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت ہندوتوا نظریے پر سختی سے عمل پیرا ہے اور حکومتی و پارلیمانی رہنماؤں کی جانب سے آئے روز مسلم مخالف بیانات سامنے آ رہے ہیں۔

ان بیانات کے نتیجے میں بھارت کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نفرت انگیزی میں اضافہ ہوا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق امیت شاہ کا یہ بیان انتخابی ماحول میں مذہبی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کی کوشش ہے، تاکہ انتہا پسند ووٹ بینک کو متحرک کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق حزبِ مخالف جماعتوں نے شاہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی ملک کی انتخابی سیاست کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو بھارت کے سیکولر آئین کے منافی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha